قومی خبریں

بنگلورو: مسلسل بارش کے سبب عمارت منہدم، ملبہ میں دبے 17 لوگ، 3 افراد جاں بحق

چونکہ ملبہ کے نیچے سے آوازیں آرہی ہیں، اس لیے اس بات کا امکان ہے کہ اندر پھنسے لوگ زندہ ہوں، راحت کے کام میں تیزی لانے کے لئے انتظامیہ نے مقامی لوگوں سے مدد لے کر کام شروع کر دیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>بنگلورو میں موسلادھار بارش کے بعد پیدا حالات، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

بنگلورو میں موسلادھار بارش کے بعد پیدا حالات، تصویر سوشل میڈیا

 

کرناٹک میں ہو رہی مسلسل بارش نے بھیانک صورت اختیار کر لی ہے۔ بارش کی وجہ سے بنگلورو میں ہینور کے قریب بابوسبپالیہ میں ایک زیر تعمیر عمارت منہدم ہو گئی۔ حادثہ کے وقت عمارت کے اندر تقریباً 2 درجن لوگ کام کر رہے تھے۔ اطلاع ملتے ہی پولیس اور این ڈی آر ایف کی ٹیم موقع پر پہونچی، اور ملبے میں دبے 3 مزدوروں کو نکال کر اسپتال بھیج دیا۔ عمارت کے ملبہ سے 3 مزدوروں کی لاشیں بھی نکالی گئی ہیں۔ اب بھی 17 سے زائد لوگوں کے ملبہ میں دبے ہونے کا اندیشہ ہے۔

Published: undefined

حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے فائر بریگیڈ اور این ڈی آر ایف کی ٹیم نے جے سی بی کی مدد سے بڑے پیمانے پر راحت کا کام شروع کر دیا ہے اور ملبہ کو ہٹایا جا رہا ہے۔ ملبہ کے نیچے سے کچھ آوازیں آرہی ہیں، اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ اندر پھنسے ہوئے لوگ زندہ ہیں۔ حالانکہ یہ کہنا مشکل ہے کہ سبھی زندہ ہیں یا پھر کچھ کی موت ہو چکی ہے۔ راحت رسانی کے کام میں تیزی لانے کے لئے انتظامیہ نے مقامی لوگوں سے مدد لے کر کام شروع کر دیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ یہ حادثہ منگل کی دوپہر پیش آیا۔

Published: undefined

اس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے پولیس و انتظامیہ کے افسران سے فون پر بات کی، اور حالات کا جائزہ لیا۔ بعد ازاں دونوں لیڈران نے راحت کے کام میں تیزی لانے کا حکم دیا۔ زخمیوں کو اسپتال بھیج کر بہتر علاج کرانے کی بھی تاکید کی گئی۔ ڈی سی پی دیوراج نے ان انھیں بتایا کہ اب بھی ملبہ میں تقریباً 17 لوگوں کے پھنسے ہونے کا اندیشہ ہے۔

Published: undefined

واضح ہو کہ ملک کی الگ الگ ریاستوں میں موسم میں اچانک سے تبدیلی آ گئی ہے۔ کرناٹک میں گزشتہ ایک ہفتہ سے لگاتار بارش ہو رہی ہے۔ اس کے سبب زندگی تھم سی گئی ہے۔ مسلسل بارش کی وجہ سے ہی یہ دردناک حادثہ پیش آیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined