قومی خبریں

ایگزٹ پول کو بنگال کے سیاسی تجزیہ نگاروں نے کیا خارج

بیشتر ایگزٹ پول میں بی جے پی کو11سے 19 سیٹیں ملنے کی پیش گوئی کی ہے۔ مگر ممتا بنرجی نے ایگزٹ پول کو خارج کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ صرف ای وی ایم مشین میں گڑبڑی پیدا کرنے کی کوشش کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

کولکاتا: لوک سبھا انتخابات کی پولنگ ختم ہونے کے بعد بیشتر ایگزٹ پول میں نے مغربی بنگال میں بی جے پی کو ایک بڑی طاقت کے طور پر ابھرتے ہوئے دکھلایا ہے۔ ساتھ ہی پیش گوئی کی گئی ہے کہ ترنمول کانگریس کو شدید نقصان ہوسکتا ہے۔ تاہم بنگال کے سیاسی تجزیہ نگاروں نے ایگزٹ پول کو خارج کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترنمول کانگریس کو جتنی سیٹوں کا نقصان دکھایا جارہا ہے وہ نہیں ہونے جا رہا ہے۔ مگر بی جے پی کا ووٹ فیصد اس مرتبہ ضرور بڑھا ہے۔

Published: undefined

خیال رہے کہ بیشتر ایگزٹ پول میں بی جے پی کو 11سے 19 سیٹیں ملنے کی پیش گوئی کی ہے۔ مگر ممتا بنرجی نے ایگزٹ پول کو خارج کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ صرف ای وی ایم مشین میں گڑبڑی پیدا کرنے کی کوشش کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے اور انہوں نے ملک کی تمام اپوزیشن جماعتوں سے متحد ہوکر اس حالات کا مقابلہ کرنے کی اپیل کی ہے۔

Published: undefined

پولیٹیکل سائنس کے پروفیسر معید الاسلام نے کہا کہ میں کسی بھی ایگزٹ پول کو سنجیدگی سے لینے کے حق میں نہیں ہوں، صرف بنگال میں ہی نہیں بلکہ ملک بھر میں بی جے پی جتنی سیٹیں ملنے کا دعویٰ کیا جارہا ہے وہ ناقابل یقین ہے۔ ہم سب کو 23 مئی کا انتظار کرنا چاہیے اور وہی فائنل ریزلٹ ہوگا۔ اسی طرح کے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے سیاسی تجزیہ نگار بسوا ناتھ چکرورتی نے کہا کہ ”کوئی بھی پانچ ایگزٹ پول کے دعوؤں پر یقین نہیں کرے گا۔ یہ ایگزٹ پول حکمراں جماعت کی جانبداری پر مبنی ہے۔ تاہم بنگال میں بی جے پی نے اپنی طاقت میں اضافہ ضرور کیا ہے مگر یہ کہنا مشکل ہے کہ بی جے پی 12 سیٹیں حاصل کرے گی۔

Published: undefined

پروفیسر معید الاسلام نے کہا کہ بنگال میں بی جے پی کی وہی پوزیشن ہے جو 2001 میں ترنمول کانگریس کی تھی۔ اس وقت ترنمول کانگریس نے بھی حکومت سازی کا دعویٰ کیا تھا مگر ایسا نہیں ہوسکا تھا۔ اس وقت یقیناً بنگال میں بی جے پی نے اپنی طاقت میں اضافہ کیا ہے اور کئی علاقوں میں اپنی پکڑ مضبوط کی ہے۔ مگر اب بھی بی جے پی نے دیہی علاقوں میں اپنی پہنچ نہیں بنا پائی ہے۔ اگر بی جے پی کو 8سے 9سیٹیں مل جائیں تو میں حیران رہوں گا۔ شہری علاقوں کے مقابلے دیہی علاقوں کے ووٹرس کو اپنی وفاداری تبدیل کرنے میں وقت لگتا ہے۔

Published: undefined

معید الاسلام نے کہا کہ دائیں بازوں نظریات کے حاملین اپنے سیاسی نظریات کو بیان کرنے میں توقف نہیں کرتے ہیں۔ جب کہ بی جے پی مخالف ووٹرس خاموشی کو ترجیح دیتے ہیں۔ یہ اعداد و شمار ووٹوں کی گنتی سے قبل شیئر مارکیٹ میں یقین قائم کرنے اور لوگوں کو لطف اندوز ہونے کیلئے بہتر ہے۔

Published: undefined

بنگو باشی کالج میں شعبہ سیاسیات کے صدر اور ایسوسی ایٹ پروفسیر ادیا بندو اپادھیائے نے اس سوال پر کہا کہ ترنمول کانگریس کو کتنی سیٹیں ملیں گی انہوں نے کہا کہ ترنمول کانگریس 29سیٹیں جیتنے میں کامیاب ہوجائے گی۔ جب کہ بی جے پی پرولیا، بالور گھاٹ، رانا گھاٹ اور جھاڑ گرام کی سیٹیں جیتنے میں کامیاب ہوں گی۔ جب کہ دارجلنگ، علی پور دوار، رائے گنج، مالدہ جنوب، بہرام پور، کرشنا نگر اور بانکوڑہ میں دوسری پارٹیاں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایگزٹ پول مصنوعی ہے۔ جب ان سے یہ سوال کیا گیا کہ کیا ممتا بنرجی 42 میں سے 42 سیٹ جیتنے میں کامیاب ہوں گی تو انہوں نے کہا کہ یہ مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے آسنسول میں بی جے پی کو شکست ہوگی۔ اور ترنمول کانگریس یہاں سے کامیاب ہوگی۔

Published: undefined

بنگال میں ہوئے سیاسی تشدد سے متعلق معید الاسلام نے کہا کہ بنگال میں ملک کے دوسرے حصوں کے مقابل ہمیشہ سیاسی تشدد کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔ یہاں کے عوام کے لئے مذہب اور برادری سے ہمیشہ بالاتر سیاسی نظریات رہے ہیں۔ اس سوال پر کہ بیشتر ایگزٹ پول میں بی جے پی دہائی میں سیٹ دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لئے بی جے پی کو وقت کا انتظار کرنا پڑے گا۔ یہ میری سوچ ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined

,
  • انتخابی نتائج LIVE: پرینکا گاندھی کی انتخابی سیاست میں زوردار انٹری، وائناڈ پارلیمانی سیٹ پر 4.11 لاکھ ووٹوں سے حاصل کی جیت

  • ,
  • امریکی صدارتی انتخاب کے بعد ایلون مسک کی دولت میں بے تحاشہ اضافہ، تاریخ کے سب سے امیر شخص بنے

  • ,
  • کانگریس نے بی جے پی پر لگایا مہاراشٹر میں ’داؤ پیچ‘ کے استعمال کا الزام، انتخابی نتیجہ کو بتایا ’عجیب‘ اور ’ناقابل یقین‘