کولکاتا: مغربی بنگال میں دوسرے مرحلے کی پولنگ کے دوران ہنگامہ آرائی، شور و غل اور جھڑپ کے درمیان شام چھ بجے تک 80 فیصد سے زاید پولنگ ہوئی ہے۔ دریں اثنا، ممتا بنرجی نے الیکشن کمیشن پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امت شاہ کمیشن کو کنٹرول کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے لوگ بوتھ لوٹنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مونیا اسمبلی حلقے سے متعلق شکایت درج کراتے ہوئے ترنمول کانگریس نے کہا ہے کہ بی جے پی نے 8 بوتھوں پر قبضہ کر لیا۔ ووٹنگ مشین پر قبضہ کرنے کی بھی شکایت کی گئی ہے۔
Published: 01 Apr 2021, 8:49 PM IST
دوسری جانب نندی گرام سے بی جے پی امیدوار سویندو ادھیکاری نے تشدد کے واقعات کے لئے بالواسطہ طور پر مسلمانوں کو ذمہ دار ٹھہراتے کہا کہ ’ممتا بیگم‘ کے اشارے پر ’پاکستان پرست‘ لوگ یہ سب کر رہے ہیں۔ شام 6ب جے تک مغربی مدنی پور میں 80 فیصد اور مشرقی مدنی پور میں 79 فیصد پولنگ درج کیا گیا۔ اس کے علاوہ بانکوڑہ میں 78 فیصد لوگوں نے حق رائے دہی استعمال کیا، جبکہ نندی گرام میں 80 فیصد سے زیادہ پولنگ درج کیا گیا۔
Published: 01 Apr 2021, 8:49 PM IST
ممتا بنرجی نے مرکزی سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں پر امتیازی سلوک کرنے، ٹی ایم سی کے حامیوں کو پولنگ بوتھ پر جانے سے روکنے اور پولنگ کو متاثر کرنے کی کوشش کرنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے اس کی شکایت الیکشن کمیشن سے کی ہے اور کمیشن پر جانبدارانہ رویہ اختیار کرنے کا الزام بھی عائد کیا ہے۔ نیز ٹی ایم سی نے اس معاملہ پر عدالت سے رجوع کا بھی اعلان کیا ہے۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ انہیں نندی گرام میں اپنی جیت کی نہیں بلکہ جمہوریت کی فکر ہے۔ انہوں نے پولنگ کو متاثر کرنے کے لئے دوسری ریاستوں کے غنڈے بلانے کا بھی الزام عائد کیا۔
Published: 01 Apr 2021, 8:49 PM IST
دریں اثنا، ایک پولنگ بوتھ سے وزیر اعلی ممتا بنرجی نے گورنر جگدیپ ڈھنکڈ کو فون بھی کیا اور انتخابی گڑبڑی کے بارے میں شکایت کی۔ انہوں نے گورنر سے کہا کہ وہ ریاست کے سربراہ ہیں، لہذا انہیں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانے کے لئے مداخلت کرنی چاہئے۔ ممتا بنرجی نے مرکزی سیکیورٹی فورسز کے بارے میں بھی گورنر سے شکایت کی اور کہا کہ ان کے یہ کہنے کے باوجود کہ سیکیورٹی فورسز کے لوگ کچھ نہیں کر رہے ہیں۔ اس کے بعد ممتا بنرجی بوئل نامی گاؤں میں دھرنے پر بیٹھ گئیں۔ وہ کچھ ہی دیر بعد وہاں سے چلی گئی۔
Published: 01 Apr 2021, 8:49 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 01 Apr 2021, 8:49 PM IST
تصویر: پریس ریلیز