کولکاتا: ندیا ضلع کے چاپڑہ سے ترنمول کانگریس کے ممبر اسمبلی رقبان الرحمن کورونا سے متاثر تھے۔وہ گزشتہ کئی دنوں سے بیمار تھے۔ انہیں جمعرات کو اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا آج ان کی رپورٹ آئی ہے کہ وہ کورونا وائرس سے متاثر ہیں۔
Published: undefined
کورونا رپورٹ آنے کے بعد سے ہی ان کے اہل خانہ اور قریبی لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ یہ جاننے کی کوشش کی جارہی ہے کہ گزشتہ چند دنوں میں ان کے رابطے میں کون کون لوگ آئے ہیں۔ اس بات کی بھی جانچ کی جارہی ہے کہ وہ ترنمول کانگریس یا پھر کسی پارٹی ورکر کے رابطے میں تو نہیں آئے ہیں۔ دریں اثنا ایم ایل اے کے اہل خانہ کے دیگر افراد کا بھی کورونا جانچ کیا جائے گا۔ اس وقت رقبان الرحمان بائی پاس کے قریب ایک پرائیوٹ اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ اسپتال کے مطابق ممبر اسمبلی کی حالت مستحکم ہے۔ پریشان ہونے کی کوئی وجہ نہیں۔
Published: undefined
دوسری طرف شیپ پور سے ترنمول کے سینئر ممبر اسمبلی جاتو لہری بھی کورونا وائرس سے متاثر ہوگئے ہیں۔ انہیں کلکتہ کے آر این ٹیگور اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ وہ فی الحال وہ زیر علاج ہیں۔ پیر کے روز جاتو لہری کا بلڈ پریشر گر گیا اور انہیں مقامی نارائن اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ وہیں ان کے کورونا جانچ کے لئے تھوک کا نمونہ لیا گیا۔ رپورٹ منگل کے روز آئی کہ وہ کورونا وائرس سے متاثر ہیں۔ اس کے بعد ٹیگور اسپتال میں منتقل کردیا گیا۔ 65 سالہ ایم ایل اے کی حالت مستحکم ہے۔ جامو لہری ریاستی کانگریس کے صدر سومن مترا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے اسمبلی گئے تھے۔
Published: undefined
ریاستی وزیر اور کلکتہ کارپوریشن کے ایڈ منسٹریشن چیرمین فرہاد حکیم اور ان کے اہل خانہ کی کورونا کی جانچ کی گئی ہے۔ مگر تمام لوگوں کی رپورٹ نیگٹو آئی ہے۔ فرہاد حکیم نے خود ہی ٹوئٹ کرکے اس کی اطلاع دی ہے۔ کورونا وائرس سے جہاں ترنمول کانگریس کے ایک رکن اسمبلی کی موت ہوچکی ہے اور کئی لیڈر صحت یاب ہوگئے ہیں۔
Published: undefined
سب سے پہلے ریاستی وزیر بسوجیت باسو کورونا وائرس سے متاثر ہوئے تھے۔ پانی ہٹی کے ایم ایل اے نرمل گھوش اور ان کا بیٹا کورونا وائرس سے متاثر تھے۔ فالٹا کے ایم ایل اے تامونش گھوش کی کورونا وائرس کی وجہ سے موت ہوچکی۔ اس کے علاوہ، جنوبی دیناج پور اور مرشد آباد کے دو اراکین اسمبلی کی کورونا سے متاثر ہوچکے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز