کولکاتا: پبلک ٹوائلیٹ اور کنٹیمنٹ زون میں آمدو رفت کو لے کر ہوگلی ضلع کے تیلنی پاڑہ میں دو فرقوں کے درمیان اتوار کے روز تناؤ اور جھڑپ کے واقعات رونما ہوئے تھے، منگل کے روز اچانک شرپسندوں کی ایک جماعت نے گھروں میں آتشزنی، توڑ پھوڑ، لوٹ مار شروع کر دی۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ بڑی تعداد میں باہرسے لوگ آئے تھے اور گھروں میں آگ لگا رہے تھے۔
Published: 13 May 2020, 5:40 PM IST
تیلنی پاڑہ فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات کو منصوبہ بند بتاتے ہوئے چندن نگر پولیس کمشنر ڈاکٹر ہمایوں کبیر نے کہا ہے کہ منگل کو تیلنی پاڑہ کے کچھ علاقوں میں منصوبہ بند طریقے سے مکانات جلائے گئے اور ایک دوسرے پر حملہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سازش رچنے والوں کا پولیس کو علم ہے مگر مزید جانچ جاری ہے اور گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔ تاہم ڈاکٹر ہمایوں کبیر نے کہا کہ اس وقت صورت حال کنٹرول میں ہے اور تشدد زدہ علاقے میں پولیس اہلکار پٹرولنگ کر رہے ہیں۔
Published: 13 May 2020, 5:40 PM IST
ڈاکٹر ہمایوں کبیر نے آج تیلنی پاڑہ پھاڑی (چھوٹا پولیس اسٹیشن) میں یواین آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاؤن نفاذ کی وجہ سے کچھ خالی الذہن اور بے کار قسم کے لوگ افواہ پھیلا رہے ہیں۔ انہوں نے کورونا وائرس کو ایک خاص طبقے سے جوڑنے کی سوشل میڈیا اور میڈیا پر جو نفرت انگیز مہم چلائی جارہی ہے اس کے خراب نتائج اب زمینی سطح پر بھی دیکھنا کو مل رہے ہیں۔ انہوں نے جوٹ مل کے کوارٹرس میں پبلک ٹوائلیٹ ہیں۔ مگر ایک خاص طبقے کو کورونا سے جوڑتے ہوئے انہیں پبلک ٹوائلیٹ کے استعمال سے منع کردیا گیا۔ اس کی وجہ سے دونوں گروپ کے درمیان ہنگامہ آرائی ہوئی اور تشدد کی شکل اختیار کرلی۔ منگل کو اچانک تشدد کے واقعات رونما ہوگئے۔ جس میں کئی درجن مکانات جلادئیے گئے ہیں۔ تعجب خیز بات یہ ہے کہ پولیس پھاڑی کے محض چند میٹر کی دوری پر بھی مکانات جلائے گئے اور پولیس اس پر قابو پانے میں ناکام رہی۔
Published: 13 May 2020, 5:40 PM IST
ہمایوں کبیر نے کہا کہ اس وقت تیلینی پاڑہ اور دیگر کئی علاقوں میں لاک ڈاؤن کے ساتھ دفعہ 144 نافذ ہے۔ ہمایوں کبیر نے صحافیوں کو فساد زدہ علاقوں کا دورہ کرنے سے یہ کہتے ہوئے روک دیا کہ سوشل میڈیا اور میڈیا پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد حالات مزید خراب ہوئے ہیں۔ اور صحافیوں کے جانے سے بھیڑ جمع ہو جا رہی ہے۔ اس لئے آپ لوگ اندر نہ جائیں۔ تاہم پولیس اسٹیشن کے آس پاس علاقے کے باشندوں بتایا کہ منگل کو ہوئے فرقہ وارانہ فسادات میں پولیس کا رول تماشائی ہے۔ پولیس پھاڑی کے قریب مکانات جلائے جارہے تھے اور پولیس خاموش تماشائی تھی۔
Published: 13 May 2020, 5:40 PM IST
تیلنی پاڑہ کے سماجی کارکن نے بتایا کہ ایس این جوٹ مل کے لائن نمبر 9 اور 12 میں جب بھیڑ نے اچانک مسلمانوں کے مکانات کو جلانے اور نقصانات پہنچانے لگے تو تیلنی پاڑہ میں واقع کچھ غیر مسلموں کے گھروں میں بھی کچھ نوجوانوں نے آگ لگادی ہم لو گ نے جلد ہی مسلم نوجوانوں کو یہ کرنے سے منع کردیا کہ اگر وہ ایسا کررہے ہیں تو ہمیں نہیں کرنا ہے اور ہم ہمیشہ آپس میں مل کررہتے ہوئے آئے ہیں۔
Published: 13 May 2020, 5:40 PM IST
دوسری جانب بی جے پی قومی جنرل سیکریٹری کیلاش وجے ورگیہ نے کہا کہ ہگلی میں ہندؤں کے مکانات جلائے جارہے ہیں اور ممتا بنرجی کی حکومت اس پر قابو پانے میں ناکام ہے۔ بارک پور سے ممبر پارلیمنٹ نے کل ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ تیلی پاڑہ میں حالات خراب ہیں اگر ممتا حکومت اس پر قابو پانے میں ناکام رہتی ہے تو ہم اپنے کارکنان کے ساتھ ہگلی روانہ ہوجائیں گے۔ لاکٹ چٹرجی نے کہا کہ ہم چند نگر کے پولیس کمشنر ڈاکٹر ہمایوں کبیر سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں مگر وہ ہماری کال کا جواب نہیں دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تیلنی پاڑہ جل رہا ہے اور حکومت خاموش تماشائی ہے۔
Published: 13 May 2020, 5:40 PM IST
کل وزیر اعلیٰ ممتابنرجی نے کہا کہ فرقہ وارانہ تشدد اور تناؤ کا ماحول پیدا کرنے والوں کے خلاف ڈیزازٹر منجمینٹ ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم نے پولیس افسران سے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے اور اشتعال انگیزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ ممتا بنرجی نے بی جے پی لیڈروں کا نام لئے بغیر کہا ہے کہ کورونا وائرس کے بحران کے دور میں فیس بک، انسٹاگرام اور ٹوئٹر پر ہندو اور مسلمان کرنے والے سیاست دانوں سے متعلق عوام خود ہی فیصلے کریں۔
Published: 13 May 2020, 5:40 PM IST
اس وقت تیلنی پاڑہ اور آس پاس کے علاقے میں انٹر نیٹ سروس بند ہیں۔ ڈاکٹر ہمایوں کبیر نے کہا کہ سوشل میڈیا پر اشتعال انگیزی پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ جعلی ویڈیو پوسٹ کرکے دعویٰ کر رہے ہیں یہ تیلنی پاڑہ کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی لیڈروں کے ذریعہ ایک خاص گرو پ کو نشانے بنائے جانے کے سوال پر کہا ہے کہ جب دو فرقے کے درمیان تناؤ اور تشدد کا ماحول پیدا ہوجائے تو سیاسی جماعت کے لیڈروں کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ امن قائم کرنے میں رول ادا کریں اور دو نوں طبقوں کے درمیان اتحاد و اتفاق کی فضا قائم کریں، مگر ہمیں یہ کہتے ہوئے افسوس ہورہا ہے کہ کچھ لوگ آگ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ دوسری جانب گورنر جگددپ دھنکر نے کل ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت فرقہ وارانہ کشیدگی کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے حکومت اور پولیس فوری طور پر کارروائی کرے۔
Published: 13 May 2020, 5:40 PM IST
کورونا کے نام پر جس طریقے سے نفرت انگیز مہم چلائی گئی ہے اس کے اثرات اب مقامی سطح پر نظر آنے لگے ہیں اور سالوں سال سے اتحاد و اتفاق کے ساتھ محبت سے رہنے والے اب ایک دوسرے کے جان کے دشمن ہوگئے ہیں۔ کنگا کے کنارے واقع تیلنی پاڑہ میں دو جوٹ مل ہیں ایس این جوٹ مل اور وکٹوریہ جوٹ مل۔ دونوں میں کم وبیش دس ہزار کے قریب افراد کام کرتے ہیں اور ان کا تعلق دونوں طبقے سے ہے۔ ماضی میں اکا دکا واقعات کو چھوڑ کر ہمیشہ اس علاقے میں امن و امان کا ماحول رہا ہے۔ مگر کورونا وائرس نے سماج و معاشرہ کو مکمل طور پر نفرت زد ہ کردیا ہے اور عدم رواداری کا ماحول ہے اور سیاسی لیڈران اس کے ذریعہ سیاسی فائدہ حاصل کرتے ہیں جب کہ دونوں طرف غریب طبقات کے ہی مکانات جل کر تباہ و برباد ہوئے ہیں۔
Published: 13 May 2020, 5:40 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 13 May 2020, 5:40 PM IST