قومی خبریں

بنگال: کوکین معاملہ میں گرفتار خاتون بی جے پی لیڈر نے پارٹی لیڈر پر ہی لگایا ’سازش‘ کا الزام!

خاتون بی جے پی لیڈر پامیلا گوسوامی نے دعوی کیا کہ کیلاش وجے ورگیہ کے قریبی ساتھی راکیش سنگھ نے ان کے خلاف سازش کی ہے۔ اس واقعے کے بعد بی جے پی میں اندرونی رسہ کشی ایک بار پھر سامنے آگئی ہے۔

بی جے پی لیڈر پامیلا گوسوامی
بی جے پی لیڈر پامیلا گوسوامی تصویر بشکریہ ٹوئٹر

کولکاتا: ’کوکین سپلائی‘ کرنے کے معاملے میں گرفتار بی جے پی کی خاتون لیڈر پامیلا گوسوامی نے آج عدالت میں سنسی خیز انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے بی جے پی لیڈروں نے ہی پھنسایا ہے اور اس معاملے کی سی بی آئی جانچ کرائی جائے۔ساتھ ہی بی جے پی کے جنرل سکریٹری کیلاش وجے ورگی کے قریبی ساتھی راکیش سنگھ کو بھی گرفتار کیے جانے کا مطالبہ کیا۔

Published: undefined

پامیلا کو آج علی پور کی ضلع عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت کے احاطے میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے پامیلا نے کہا کہ ان کے خلاف سازش رچی گئی ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ مرکزی رہنما کیلاش وجے ورگیہ کے قریبی ساتھی راکیش سنگھ نے ان کے خلاف سازش کی ہے۔ اس واقعے کے بعد بی جے پی میں اندرونی رسہ کشی ایک بار پھر سامنے آگئی ہے۔دوسری طرف ترنمول کانگریس کے جنرل سکریٹری و ریاستی وزیر پارتھو چٹرجی نے کہا کہ خواتین کی اسمگلنگ معاملے میں پہلے بھی بی جے پی لیڈران ملوث رہے ہیں۔اس مرتبہ منشیات کی سپلائی کے معاملے میں بی جے پی لیڈر کی گرفتاری سامنے آئی ہے۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ بی جے پی یوتھ فرنٹ کی سکریٹری پامیلا گوسوامی کو جمعہ کو منشیات کے ساتھ نیو علی پور سے گرفتار کیا گیا تھا۔ گوسوامی کے پاس سے کئی لاکھ روپے کی مالیت کا کوکین برآمد ہوا۔ پامیلا جمعہ کے روز نیو علی پور میں اپنی رہائش گاہ کے قریب کار پارکنگ کررہی تھیں جب پولیس نے انھیں گرفتار کرلیا۔ نیو علی پور پولیس نے پامیلا کی کار سے تقریباً 100 گرام کوکین برآمد کرنے کا دعوی کیا ہے۔پولیس نے بتایا کہ پامیلا گوسوامی کے ہینڈبیگ سے بھی کوکین برآمد ہوا ہے۔ بی جے پی لیڈر کی کار سیٹ کے نیچے بھی کوکین تھے۔

Published: undefined

ہگلی ضلع بی جے پی یوتھ فرنٹ کی مبصر پامیلا گوسوامی کے خلاف پولیس کو پہلے ہی شکایت ملی تھی کہ وہ کوکین سپلائی کرنے میں ملوث ہیں۔پولیس کئی دنوں سے پامیلا پر نظر رکھے ہوئے تھی۔ خفیہ ذرائع سے اطلاع موصول ہونے کے بعد کہ پامیلا کے پاس کوکین ہے اس کے بعد پولیس نے گرفتار کیا۔پولیس نے بتایا کہ برآمد شدہ کوکین کی مارکیٹ ویلیو کئی لاکھ روپے ہیں۔ پولیس تحویل میں لے کر ان سے پوچھ گچھ کرنا چاہتی ہے۔ پولیس نے دعوی کیا ہے کہ ان کی گرفتاری کے وقت پامیلا گوسوامی اور اس کے قریبی ساتھی دونوں نشے میں تھے۔

Published: undefined

راکیش سنگھ سے اس بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ انہیں اس واقعے کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہے اور نہ ہی اس سے ان کا کوئی لینا دینا ہے۔ تاہم سنگھ نے ایک اشارے میں یہ بھی نشاندہی کی کہ پامیلا کے والد نے لال بازار میں کلکتہ پولیس ہیڈ کوارٹر میں کچھ دن قبل بیٹی کے خلاف منشیات اسمگلنگ کا مقدمہ درج کیا تھا۔ راکیش سنگھ نے یہ بھی دعوی کیا کہ گوسوامی نے ابھیشیک بنرجی یا ترنمول کے کسی اور رہنما کے دباؤ میں اپنے بیان کو تبدیل کیا۔ سنگھ نے یہ بھی کہا کہ اگر پولیس اس معاملے میں پوچھ گچھ کا مطالبہ کرتی ہے تو وہ تفتیش میں تعاون کرنے کے لئے تیار ہیں۔

Published: undefined

اس درمیان ریاستی بی جے پی صدر دلیپ گھوش نے دعوی کیا ہے کہ بی جے پی لیڈر کو ایک جعلی کیس میں ملوث کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ضرورت محسوس ہوئی تو پولیس کے خلاف احتجاج کیا جائے گا۔ قابل ذکر ہے کہ جمعہ کے روز نیو علی پور پولیس اسٹیشن کے علاقے میں پامیلا گوسوامی سمیت تین افراد کو 10 لاکھ روپے کی کوکین کے ساتھ پکڑا گیا تھا۔ پولیس کی آٹھ گاڑیوں نے گوسوامی کو گھیرے میں لے لیا اور اسے گرفتار کرلیا۔ دلیپ گھوش سے جب اس بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنماؤں کو جعلی کیس میں ملوث کرنے کی کوشش کی جا چکی ہے اور پامیلا کے ساتھ بھی ایسی ہی سازش کی گئی ہے۔ اس کی مناسب تحقیقات ہونی چاہئے۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ اگر وہ قصوروار ثابت ہوئیں تو قانون یقینی طور پر اپنا کام کرے گا لیکن اگر غلط معاملے میں ملوث ہیں تو بی جے پی اس کی مخالفت کرے گی۔

Published: undefined

ریاستی وزیر چندریما بھٹاچاریہ نے اس پورے معاملے میں طنز کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کا اصل کردار اور چہرہ سامنے آگیا ہے۔ خواتین کو منشیات فروشی کے لئے استعمال کیا جارہا ہے۔ چندریما بھٹاچاریہ نے کہا کہ بی جے پی میں خواتین کی کوئی عزت نہیں ہے۔ اس سے پہلے بھی، بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما اور کارکن غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیں۔ اب خواتین کو منشیات کی اسمگلنگ کے لئے استعمال کیے جانے کی بات بھی سامنے آ گئی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined