قومی خبریں

بنگال: بی جے پی کو جھٹکا، سونالی کے بعد مزید 2 لیڈروں نے پارٹی چھوڑنے کا کیا فیصلہ

بی جے پی لیڈر امول آچاریہ ٹی ایم سی چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوئے تھے اور اب گھر واپسی چاہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’میں نے وزیر اعلیٰ کو خط لکھ کر معافی مانگی ہے۔ مجھے امید ہے وہ معاف کر دیں گی۔‘‘

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی SANJIB DUTTA

مغربی بنگال میں ترنمول کانگریس کے برسراقتدار ہونے کے بعد بی جے پی کی مشکلیں بڑھتی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔ یکے بعد دیگرے اس کے لیڈران پارٹی چھوڑ کر ترنمول میں شامل ہونے کا ارادہ ظاہر کر رہے ہیں۔ گویا کہ مغربی بنگال میں اسمبلی الیکشن سے قبل جو پارٹی بدلنے کا سلسلہ شروع ہوا تھا، وہ اسمبلی الیکشن کے نتائج برآمد ہونے کے بعد بھی جاری ہے۔ فرق صرف اتنا ہے کہ پہلے بی جے پی اور ترنمول کانگریس کے لیڈران ایک پارٹی چھوڑ کر دوسرے میں شامل ہو رہے تھے، اور اب صرف بی جے پی لیڈران ترنمول کانگریس کا دامن تھام رہے ہیں۔

Published: undefined

دراصل کئی ایسے ترنمول کانگریس لیڈران جو الیکشن سے قبل بی جے پی میں شامل ہو گئے تھے، اب واپس ترنمول کانگریس جوائن کر رہے ہیں، یا پھر آنے والے دنوں میں جوائن کریں گے۔ بنگال اسمبلی کی سابق ڈپٹی اسپیکر سونالی گوہا نے گزشتہ 22 مئی کو کہا تھا کہ وہ ترنمول کانگریس میں دوبارہ شامل ہونا چاہتی ہیں، اور اس سلسلے میں انھوں نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو ایک جذباتی چٹھی بھی لکھی تھی۔ اب ترنمول چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والے دو مزید لیڈروں نے ممتا بنرجی کی پارٹی میں جانے کی بات کہی ہے۔

Published: undefined

مالدہ ضلع کونسل کی رکن سرلا مرمو کا کہنا ہے کہ انھیں اپنی غلطی کا احساس ہو گیا ہے اور وہ اب واپسی کرنا چاہتی ہیں۔ ان کے علاوہ شمالی دیناج پور سے سابق رکن اسمبلی امول آچاریہ نے بھی ترنمول کانگریس میں واپسی کی بات کہی ہے۔ آچاریہ کا کہنا ہے کہ ترنمول کانگریس کے سینئر لیڈروں کے خلاف جو سی بی آئی کارروائی ہو رہی ہے وہ غلط ہے اور اسی وجہ سے وہ بی جے پی چھوڑنا چاہتے ہیں۔

Published: undefined

دونوں ہی لیڈروں نے بی جے پی میں شامل ہونے کے فیصلے کو اپنی غلطی کہا ہے اور ترنمول میں ایک بار پھر شامل ہونے کے لیے سرکردہ لیڈروں سے رابطہ کرنا شروع کر دیا ہے۔ سرلا مرمو کا کہنا ہے کہ ’’بی جے پی جوائن کرنا میری غلطی تھی۔ اب جب وزیر اعلیٰ نے پارٹی چھوڑنے والوں سے واپس آنے کی اپیل کی ہے تو میں پارٹی میں لوٹنا چاہتی ہوں۔‘‘

Published: undefined

دوسری طرف امول آچاریہ کا کہنا ہے کہ ’’میں نے ہمیشہ ممتا بنرجی کو اپنا لیڈر مانا ہے۔ لیکن میں نے کبھی یہ نہیں سوچا تھا کہ مجھے نامزدگی سے روک دیا جائے گا۔ میں اس بات سے افسردہ تھا اور بی جے پی میں چلا گیا تھا۔ یہ میری غلطی تھی۔ اب بی جے پی سبرت مکھرجی، فرہاد حکیم اور دیگر لیڈروں کے خلاف بدلے کی کارروائی کر رہی ہے۔ سب کچھ بالکل صاف نظر آ رہا ہے۔ میں نے وزیر اعلیٰ کو خط لکھ کر معافی مانگی ہے۔ مجھے امید ہے کہ وہ معاف کر دیں گی۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined