کولکاتا: مغربی بنگال بی جے پی کے صدر دلیپ گھوش نے شرمک اسپیشل ٹرین میں بھوک اور پیاس کی وجہ سے ہونے والی اموات کو 'معمولی اور چھوٹا' واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے لیے انڈین ریلوے کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں اس چھوٹے سے واقعے کو حد سے زیادہ حساس بنانے کی کوشش کررہی ہیں۔
Published: undefined
دلیپ گھوش کے اس بیان کی اپوزیشن جماعتوں نے سخت الفاظ میں تنقید کیا ہے۔شدید گرمی، بھوک اور پانی کی قلت کے درمیان لاکھوں تارکین وطن مزدور اور ان کے اہل خانہ لاک ڈاؤن کے بیچ گھر واپس پہنچ رہے ہیں۔ پیر کے روز سے ہی 'شرمک اسپیشل' ٹرینوں میں ایک بچہ سمیت نو مسافروں کی موت ہوگئی تھی، اس لیے اپوزیشن پارٹیاں ناراض ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ ریلوے ان غریب مزدوروں کا خیال نہیں رکھ رہی ہے۔
Published: undefined
نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے دلیپ گھوش نے کہا کہ ریلوے بڑے پیمانے پر شرمک اسپیشل ٹرین کے ذریعہ غیر مقیم مزدوروں کو ان کے گھر پہنچارہی ہے۔اس درمیان کچھ افسوس ناک واقعات ہوئے ہیں۔لیکن اس کیلئے ریلوے کو مورد الزام نہیں ٹھہرا یاجاسکتاہے۔ ریلوے غیر مقیم ورکروں کو ان کے گھر پہنچانے کی بھر پور کوشش کر رہی ہے۔اس درمیان کچھ لوگوں کی موت ہوئی ہے اور یہ چھوٹا اور معمولی واقعہ ہے۔ ریلوے نے ہمیشہ مسافروں کی خدمت کی ہے۔اس درمیان کچھ چھوٹے چھوٹے واقعات رونما ہوئے ہیں، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ ریلوے کو بند کردیں گے۔
Published: undefined
دلیپ گھوش کے اس بیان پر مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور سی پی ایم نے شدید ردعمل کا مظاہرہ کیا ہے۔ترنمول کانگریس کے ممبر پارلیمنٹ سوگت رائے نے کہا کہ بی جے پی لیڈران مزدوروں کے معاملے میں شروع سے ہی غیر حساسیت کامظاہرہ کر رہے ہیں۔حکومت لاک ڈاؤن اور کورونا وائرس کو صحیح طرح سے ڈیل نہیں کررہی ہے۔بی جے پی لیڈران اس طرح کے جملے بول رہے ہیں جیسے کہ کچھ ہوا ہی نہیں ہے۔
Published: undefined
پی آئی کے پولٹ بیورو کے ممبر محمد سلیم نے بنگال بی جے پی صدر کے بیان پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ "گھوش جیسے لیڈران پارٹی میں میک مین کاکردار ادا کرتے ہیں۔انہیں کچھ بھی معلوم نہیں ہوتا ہے۔"سابق ممبر پارلیمنٹ محمد سلیم نے مزید کہا کہ "تارکین وطن مزدور کے مسئلے نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ مودی حکومت انسانی جانوں کو بچانے میں ناکام ہے۔ بی جے پی لیڈران اس پر شرم کرنے کے بجائے جھوٹ بول رہے ہیں اور گمراہ کررہے ہیں۔"
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز