قومی خبریں

گردابی طوفان ’بپرجوئے‘ کی آمد سے قبل بارشوں کا سلسلہ شروع، تیز ہوائیں، لہروں میں ہلچل

سمندری طوفان بپرجوئے کے پیش نظر گجرات اور مہاراشٹر میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے اور اس کے 15 جون جمعرات کو دوپہر کے وقت ساحل سے ٹکرانے کا اندیشہ ہے

<div class="paragraphs"><p>گردابی طوفان، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

گردابی طوفان، تصویر آئی اے این ایس

 

نئی دہلی: سمندری طوفان بپرجوئے کے پیش نظر گجرات اور مہاراشٹر میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے اور اس کے 15 جون جمعرات کو دوپہر کے وقت ساحل سے ٹکرانے کا اندیشہ ہے۔ تاہم، طوفان کے آنے سے پہلے ہی ساحلی علاقوں میں تیز بارش، لہروں میں ہلچل اور تیز ہوائیں چلنے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔

Published: undefined

رپورٹ کے مطابق مہاراشٹر اور گجرات کے ساحلی علاقوں میں لگاتار بارش ہو رہی ہے۔ ہندوستانی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے کہا ہے کہ اس طوفان کا 8 ریاستوں میں بڑے پیمانے پر اثر ہوگا۔ ساحلی علاقے کے باشندگان کو اس طوفان سے کم سے کم نقصان ہو اس کے لیے حکومت، فوج اور دیگر سکیورٹی ایجنسیوں نے تقریباً 30 ہزار سے زیادہ افراد کو محفوظ مقامات پر پہنچا دیا ہے۔

Published: undefined

گردابی طوفان بپرجوئے کے پیش نظر سینکڑوں گاؤں کے باشندگان محفوظ مقامات پر منتقل کیے جا چکے ہیں لیکن گاؤں کے بہت سے لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر وہ اپنے جانوروں کو چھوڑ کر دوسری جگہ چلے گئے تو انہیں کافی نقصان ہوگا۔ یہی وجہ ہے کہ وہ اپنا گھر بار، سامان اور جانور چھوڑ کر نہیں جانا چاہتے۔

Published: undefined

ہندوستانی محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اس طوفان سے کچھ، دوارکا اور جام نگر اضلاع میں سب سے زیادہ نقصاسن ہونے کا خدشہ ہے۔ ضلع کچھ کے ساحل سے تقریباً پانچ کلومیٹر کے فاصلے پر واقع گاؤں آشیرواد کے لوگ پولیس اور ریونیو حکام کے کافی سمجھانے کے بعد ہی وہاں سے جانے پر رضامند ہوئے۔ حکومت کے لیبر آفیسر سی ٹی بھٹ نے کہا کہ انتظامیہ چاہتی ہے کہ طوفان میں کوئی جانی نقصان نہ ہو۔

Published: undefined

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ اپنی بقا کے لیے جانور پالتے ہیں، لہذا وہ انہیں پیچھے نہیں چھوڑ سکتے۔ جن کے کچے گھر ہیں وہ چلے جائیں گے۔ خواتین اور بچوں کو پناہ گاہوں میں بھیجا جائے گا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined