بہار میں تہوار کے موسم میں دہشت گردانہ حملوں اور ریلوے اسٹیشنوں پر زیادہ مسافروں کی بھیڑ دیکھتے ہوئے ریل پولس اور سبھی سیکورٹی محکموں و خفیہ ایجنسیوں کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ انٹیلی جنس بیورو نے بہار میں اسلامی دہشت گرد تنظیموں کے ذریعہ عوامی مقامات کے علاوہ سیکورٹی فورسز اور ان سے جڑے اداروں و دفاتر پر حملے کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔
Published: undefined
اس اطلاع کے بعد ریاست کے کم از کم 15 اضلاع میں پولس اور سیکورٹی فورسز کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی سیکورٹی فورسز کے دفاتر اور کیمپوں پر خصوصی نگرانی رکھی جا رہی ہے۔ بڑے ریلوے اسٹیشنوں اور بھیڑ بھاڑ والے علاقوں پر بھی تلاشی مہم سختی کے ساتھ چلائی جا رہی ہے۔
Published: undefined
پٹنہ (ریل) کے پولس سپرنٹنڈنٹ سجیت کمار نے اس سلسلے میں بتایا کہ ’’تہواری کے موقع پر بہار آنے والے مسافروں کی تعداد میں کافی اضافہ ہو جاتا ہے۔ اس کے مدنظر سبھی ریل پولس ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ سے لے کر تھانہ انچارج تک کو محتاط کر کے سیکورٹی انتظام کو لے کر ہدایات دیئے گئے ہیں۔ انھیں نکسلی سرگرمیوں کو لے کر بھی الرٹ کر دیا گیا ہے۔‘‘
Published: undefined
دہشت گردانہ حملوں سے متعلق پوچھے جانے پر سجیت کمار نے بتایا کہ ایسی کوئی اطلاع فی الحال نہیں ہے، لیکن احتیاطاً سبھی بڑے اسٹیشنوں پر آنے جانے والوں پر نگاہ رکھی جا رہی ہے۔ پولس ہیڈ کوارٹر ذرائع کے مطابق ریاست کے پٹنہ، نالندہ، جہان آباد، گیا، روہتاس، کیمور، بکسر، آرہ، اورنگ آباد، نوادہ اور مظفر پور اضلاع میں سیکورٹی زیادہ سخت کی گئی ہے۔ اتوار کو پولس اور سیکورٹی فورسز کے ذریعہ پٹنہ سمیت ریاست کے کئی علاقوں میں آنے جانے والی گاڑیوں کی سختی کے ساتھ جانچ کی گئی۔
Published: undefined
پولس کے ایک افسر نے بتایا کہ اتوار کو پٹنہ ریلوے اسٹیشن پر پلیٹ فارم، ویٹنگ ہال اور ریلوے ٹریک کے آس پاس جانچ مہم میں سختی برتی گئی۔ کئی مسافروں کی بھی تلاشی لی گئی اور کئی مسافروں کے سامانوں کی جانچ کی گئی۔
Published: undefined
غور طلب ہے کہ اس سے پہلے این آئی اے (قومی جانچ ایجنسی) نے 14 اکتوبر کو بنگال سے لے کر پنجاب اور کشمیر سے لے کر کیرالہ تک دہشت گردانہ سازشوں کو لے کر آگاہ کیا۔ اس دوران این آئی اے کے ڈی جی یوگیش چندر نے کہا تھا کہ جماعت المجاہدین بنگلہ دیش (جے ایم بی) ہندوستان کی کئی ریاستوں مثلاً بہار، مہاراشٹر، کیرالہ اور کرناتک میں سرگرم ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined