نئی دہلی: بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) کے ترجمان راکیش ٹکیت نے کہا کہ کسان بڑی تحریک چلانے کے لئے تیار رہیں، حکومت نے کسان تحریک کے دوران جو وعدے کئے وہ وعدے حکومت پورے نہیں کر رہی ہے۔ حکومت کی غلط پالیسیوں کے سبب ملک غریبوں اور مزدوروں کی بڑی کالونی میں تبدیل ہوتا جا رہا ہے۔ بلڈوزر کی کارروائی یکطرفہ طور پر نہیں ہونی چاہئے۔ حکومت غور و خوض کرے کہ فساد کے حالات کیوں پیدا ہوئے؟ انہوں نے کہا کہ اتراکھنڈ کے ہریدوار میں کسان مہاپنچایت ہوگی۔
Published: undefined
راکیش ٹکیت نے کہا کہ انتخابات سے قبل حکومت نے کسانوں سے متعدد وعدے کئے تھے لیکن انہیں پورا نہیں کیا جا رہا ہے۔ کسانوں کو وقت پر گنّے کے پیسے کی ادائیگی نہیں ہو رہی ہے۔ مفت بجلی دیئے جانے کا وعدہ ہوا ہوائی ثابت ہو رہا ہے اور بجلی کا مسئلہ شدید روپ اختیار کرتا جا رہا ہے۔ کسانوں کی ٹیوب ویل پر میٹر لگائے جا رہے ہیں، جس کی بی کے یو مخالفت کرے گی۔ ان مسائل کے حوالہ سے 16 سے 18 جون کو ہریدوار میں کسان پنچایت ہوگی، جس میں ملک کی تمام ریاستوں سے کسان لیڈران تشریف لائیں گے۔
Published: undefined
ٹکیت نے کہا کہ بجلی کے مسئلہ پر بی کے یو میرٹھ میں 27 جون کو پاور کارپوریشن کے ایم ڈی کے دفتر پر پنچایت کرے گی۔ راکیش ٹکیت نے کہا کہ کسانوں کی فصل سستے میں لوٹی جا رہی ہے، ایم ایس پی بڑھانے کا حکومتی نظام ناقص ہے۔
Published: undefined
راکیش ٹکیت نے مزید کہا کہ 8 سال میں ملک میں 16 کروڑ نوجوان بے روزگار ہو چکے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ ملک میں ہر سال 2 کروڑ نوجوانوں کو روزگار دیں گے لیکن روزگار نہیں مل رہا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ملک میں صرف ووٹ کے لئے کام ہو رہا ہے۔
Published: undefined
ٹکیت نے کہا کہ کچھ مقامات پر بلڈوزر بھید بھاؤ سے چلایا جا رہا ہے۔ حکومت کو ترقی کا ماڈل تیار کرنا چاہئے اور تعلیم پر کام ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے حالات عجیب و غریب ہوتے جا رہے ہیں۔ ملک آنے والے وقت میں مزدور اور غریبوں کی کالونی بن جائے گا۔ جہاں بڑی بڑی کمپنیاں ملک میں آئیں گی، وہی کھیتی کریں گی اور فیکٹری لگائیں گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined