بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر معاملہ میں آج دہلی ہائی کورٹ نے انتہائی اہم فیصلہ صادر کیا۔ عدالت نے قصوروار عارض خان کے لیے سنائی گئی سزائے موت کے فیصلہ کو بدل دیا ہے اور اب اسے عمر قید کی سزا بھگتنی ہوگی۔ یہ فیصلہ جسٹس سدھارتھ مردُل کی بنچ نے سنایا ہے۔ دراصل بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر کے دوران دہلی پولیس کے انسپکٹر موہن چند شرما کا قتل کر دیا گیا تھا جس کا قصوروار عارض خان کو ٹھہرایا گیا ہے۔
Published: undefined
عارض خان کے لیے موت کی سزا سے متعلق فیصلہ سنائے جانے کے بعد مخالفت میں ایک عرضی داخل کی گئی تھی۔ اس عرضی پر سماعت کے دران عارض کے وکیل نے سزائے موت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایسا نہیں ہے کہ ان کے موکل عارض خان کی اصلاح نہیں کی جا سکتی، اور اگر اصلاح کی کوئی گنجائش نہیں ہے تو بھی عمر قید کی سزا کا اصول ہے۔
Published: undefined
دہلی پولیس کی طرف سے پیش اسپیشل پبلک پرازیکیوٹر راجیش مہاجن نے اس معاملے میں دلیل دی کہ ایک وردی پہنے پولیس افسر کا قتل غیر معمولی واقعہ ہے۔ ایسے میں قصوروار کو سزائے موت ملنی چاہیے۔ عارض کی سماجی جانچ اور نفسیاتی تجزیہ کی رپورٹ عدالت میں پیش کرتے ہوئے یہ بھی بتایا گیا کہ جیل میں عارض خان کا رویہ غیر اطمینان بخش رہا ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ ساکیت کورٹ نے 8 مارچ 2021 کو عارض خان کو قصوروار ٹھہرایا تھا اور 15 مارچ 2021 کو موت کی سزا سنائی تھی۔ اس کے بعد سزائے موت کی تصدیق کے لیے معاملہ دہلی ہائی کورٹ میں زیر التوا تھا۔ حالانکہ اب عدالت نے واضح کر دیا کہ عارض کو سزائے موت نہیں دی جائے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز