بار کونسل آف انڈیا کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں فرضی وکیلوں کو ہٹانے کی جانکاری دی گئی ہے۔ یہ بیان 26 اکتوبر کو جاری ہوا تھا جس میں بار کونسل آف انڈیا نے کہا کہ اس فیصلہ کن کارروائی کا مقصد فرضی وکیلوں اور ان لوگوں کو ختم کرنا ہے جو اب قانونی پریکٹس کے معیار پر کھڑے نہیں اترتے ہیں۔ اس فیصلہ سے بار کونسل آف انڈیا نے عوام کے بھروسے اور خود قانونی نظام کو غیر اخلاقی طریقوں سے بچانے کی کوشش جاری رکھی ہے۔ بار کونسل آف انڈیا کے سکریٹری شریمنتو سین کا کہنا ہے کہ قانونی برادری کی ایمانداری اور پیشہ ورانہ مہارت کو بنائے رکھنے کی کوشش کے تحت صرف دہلی میں 107 فرضی وکیلوں کے نام رول سے ہٹا دیئے گئے ہیں۔
Published: undefined
بار کونسل آف انڈیا کے بیان میں کہا گیا ہے کہ 2019 سے 23 جون 2023 کے دوارنیہ میں ہزاروں فرضی وکلاء کو ان کی سند اور پریکٹس کی مکمل تفتیش کے بعد ہٹا دیا گیا۔ یہ اخراج بنیادی طور پر فرضی اور جعلی سرٹیفیکیٹس کے مسائل اور اندراج کے دوران غلط بیانی کی وجہ سے ہوا ہے۔ اس کے علاوہ فعال طور سے قانون پر عمل کرنے میں ناکامی اور بار کونسل کے سرٹیفائیڈ طریقہ کار کی عدم تعمیل کے نتیجے میں بھی وکلاء کے نام فعال پریکٹس سے ہٹا دیئے جاتے ہیں۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ عدالت عظمیٰ فرضی وکلاء کو قانونی پیشے سے ہٹانے سے متعلق مقدمات میں احکامات پہلے بھی جاری کرتی رہی ہے۔ تازہ معاملہ میں کہا گیا ہے کہ فرضی وکلاء کی پہچان بار کونسل اور اجئے شنکر شریواستو بمقابلہ بار کونسل آف انڈیا کے معاملہ میں عدالت عظمیٰ کی طرف سے تشکیل دی گئی اعلیٰ سطحی کمیٹی کی طرف سے کی گئی مسلسل تحقیقات کے ذریعہ کی جاتی ہے۔ جعلسازی سے متعلق کچھ معاملے اصول میں تبدیلی سے قبل زیر غور تھے، جبکہ دیگر پر ترمیم کے بعد سماعت ہوئی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined