نئی دہلی: بی جے پی کی طرف سے ابھینندن کی تصویر کو امت شاہ اور مودی کے ساتھ لگائے جانے کا الیکشن کمیشن نے نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہونے پر اس معاملہ میں سخت کارروائی کی جائے گی۔
سوشل میڈیا پر پھیلائی جا رہی ایک تصویر پر نوٹس لیتے ہوئے الیکشن کمیشن کی ترجمان شیفالی شرن نے کہا، ’’الیکشن کمیشن آف انڈیا اس معاملہ میں پہلے ہی ہدایات جاری کر چکا ہے۔ جیسے ہی مثالی ضابطہ اخلاق نافذ ہوگا اس معاملہ میں سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ واضح رہے کہ مثالی ضابطہ اخلاق الیکشن کے شیدیول کا اعلان ہونے کے ساتھ ہی نافذ ہو جاتا ہے۔
الیکشن کمیشن نے ملک کے سبھی قومی اور علاقائی سیاسی پارٹیوں کو انتخابی مہم میں فوج کے جوانوں کی تصاویروں کو اپنے اشتہارات میں استعمال نہ کرنے کی ہدایت بھی دی گئی۔ کمیشن نے سنیچر کی رات جاری بیان میں کہا ہے کہ اس نے سبھی سیاسی پارٹیوں کو خط لکھ کر یہ صلاح دی ہے۔ کمیشن نے خط میں لکھا ہے کہ ’’یہ بات ہمارے علم میں آئی ہے کہ کچھ سیاسی پارٹیاں اپنے انتخابی اشتہارات میں فوج کے جوانوں کی تصویروں کا استعمال کررہے ہیں۔ اس تعلق سے ان کا دھیان اس بات کی جانب مبذول کرایا جا رہا ہے کہ کمیشن نے چار دسمبر 2013 کو ہی ایک اس طرح کا خط قومی اور علاقائی سیاسی پارٹیوں کو تحریر کیا تھا کہ وزارت دفاع نے کمیشن کو اس بات کی جانب توجہ مبذول کرائی تھی کہ سیاسی پارٹیوں اور ان کے لیڈران اپنے امیدواروں کے اشتہارات میں فوج کے جوانوں کی تصاویر کا استعمال کر رہے ہیں۔‘‘
Published: 10 Mar 2019, 9:09 AM IST
کمیشن نے خط میں لکھا ہے کہ ملک کی فوج سرحد اور سلامتی اور سیاسی نظام کی محافظ ہے اور وہ ایک غیر سیاسی یونٹ ہے اس لئے سیاسی پارٹی اور ان کے لیڈران اپنی انتخابی مہم میں فوج کا کوئی ذکر نہیں کر سکتے ہیں۔
یہ دیکھتے ہوئے کمیشن کا ماننا ہے کہ فوجیوں یا فوج کے سربراہوں کے کسی پروگرام کی بھی تصویر کا کسی بھی شکل میں اشتہار کے طور پر استعمال نہیں کیا جانا چاہئے اس لئے کمیشن سبھی سیاسی پارٹیوں سے درخواست کرتی ہے کہ وہ سلامتی اہلکاروں یا ان کی تقریبات کی تصاویر کا استعمال نہ کریں۔
کمیشن نے سیاسی پارٹیوں سےکہا ہے کہ وہ اپنے امیدواروں، لیڈروں اور کارکنوں کو کمیشن کی صلاح پر عمل درآمد کرنے کا حکم دیں۔ یہ خط کمیشن کے سکریٹری پرمود کمار شرما نے سیاسی پارٹیوں کو بھیجا ہے۔
(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)
Published: 10 Mar 2019, 9:09 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 10 Mar 2019, 9:09 AM IST