پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے آغاز سے ایک دن قبل یونائیٹڈ فورم آف بینک یونینز (یو ایف بی یو) نے ٹوئٹر پر سرکاری بینکوں کی نجکاری کے خلاف مہم چلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ یونین کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے یہ اطلاع دی۔ آل انڈیا بینک ایمپلائز ایسوسی ایشن (اے آئی بی ای اے) کے جنرل سکریٹری سی ایچ وینکٹاچلم نے یہ بھی کہا کہ 21 جولائی کو پارلیمنٹ کے سامنے احتجاج کیا جائے گا اور سیشن کے دوران ہونے والی پیش رفت کی بنیاد پر ہڑتال کی کال دی جائے گی۔
Published: undefined
پارلیمنٹ کا مانسون سیشن 18 جولائی سے شروع ہو رہا ہے اور جو بل لائے جا سکتے ہیں اس کا مقصد پبلک سیکٹر کے بینکوں کی نجکاری کو ممکن بنانا ہے۔ وینکٹاچلم نے آئی اے این ایس کو بتایا، "بینکروں کی جانب سے ٹوئٹر مہم اتوار 17 جولائی کی صبح سے شروع ہوگی۔ ان دنوں میں، ہمارے روایتی تشہیری موڈ کے علاوہ سوشل میڈیا کے ذریعے پروموشن کرنا بھی ضروری ہے۔" انہوں نے یونین کے ارکان سے کہا تھا کہ وہ انگریزی اور علاقائی زبانوں میں ٹوئٹ کریں تاکہ وہ بڑی تعداد میں لوگوں تک پہنچ سکیں۔ ایک طویل عرصے سے یہ کہا جا رہا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ پبلک سیکٹر کے بینکوں کو ضم کرکے تقریباً پانچ بڑے بینک بنائے جائیں۔
Published: undefined
حال ہی میں ایک نیوز پیپر میں نیشنل کونسل آف اپلائیڈ اکنامک ریسرچ (این سی آئی آر) کی پونم گپتا اور کولمبیا یونیورسٹی کے اروند پنگڑیہ نے اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کے علاوہ تمام سرکاری بینکوں کی نجکاری کی وکالت کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ بہتر اثاثوں کے معیار اور زیادہ منافع والے دو بینکوں کی نجکاری کی جانی چاہیے اور انہیں اپنے دیگر بینکوں میں حکومت کی جانب سے ڈس انویسٹمنٹ کے لیے مثال قائم کرنی چاہیے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز