بنگلورو: کرناٹک کی راجدھانی بنگلوروں میں سوشل میڈیا کی ایک قابل اعتراض پوسٹ کے بعد بھڑکنے والے فرقہ وارانہ فساد کے درمیان مسلم نوجوانوں نے مذہبی ہم آہنگی کی مثال پیش کرتے ہوئے ایک مندر کی حفاظت کی اور ہندوستان کی اس خوبصورت تصویر کو نمایاں کیا جس پر ہر ہندوستانی کو فخر ہونا چاہیے۔
Published: undefined
بنگلورو کے رکن اسمبلی سرینواس کے گھر پر توڑ پھوڑ ہوئی اور کئی گاڑیاں نذر آتش کر دی گئیں، تاہم ان کی رہائش گاہ کے عین سامنے واقع ہنومان مندر کی مسلم نوجوانوں نے انسانی زنجیر بناکر حفاظت کی اور اس پر ضرب نہیں آنے دیا۔ مسلم نوجوانوں کی اس کوشش کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ ویڈیو میں مسلم نوجوان ہاتھ میں ہاتھ ڈال کر مندر کی حفاظت پر مامور نظر آ رہے ہیں۔
Published: undefined
سوشل میڈیا پر ان نوجوانوں کی خوب تعریف ہو رہی ہے اور مقامی سطح پر بھی ان کی دانش مندی کو سراہا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ منگل کی شب بھیڑ نے تھانہ اور رکن اسمبلی اکھنڈ سرینواس کی رہائش گاہ پر توڑ پھوڑ کی۔ اس واقعہ کو مبینہ طور پر سوشل میڈیا پر ایک قابل اعتراض پوسٹ شیئر کرنے کے بعد انجام دیا گیا۔ فیس بک کی اس پوسٹ پر تشدد اس قدر پھیل گیا کہ اسے قابو کرنے کے لئے پولیس کو لاٹھ چارج کرنی پڑی اور آنسو گیس و فائرنگ کا بھی سہارا لینا پڑا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined