نئی دہلی: اتر پردیش کے کسانوں کو زیادہ سے زیادہ معاشی فوائد فراہم کرنے کے مقصد سے پہلی بار ایران کو کیلے کی برآمد کی گئی ہے۔ کل ایک تقریب میں تجربے کے طور پر کیلے ایران بھیجے گئے تھے۔ یہ کیلا سمندری راستے سے ایران جائیں گے۔ اگر یہ تجربہ کامیاب ہوتا ہے تو پرائیویٹ سیکٹر اتر پردیش سے بڑے پیمانے پر کیلے برآمد کر سکتے ہیں۔ کیلا دنیا کے مشہور پھلوں میں سے ایک ہے۔ یہ پیداوار کے لحاظ سے گندم ، چاول اور مکئی کے بعد چوتھی سب سے اہم غذائی فصل ہے اور کھپت کی مقدار کے معاملے میں دنیا کا پسندیدہ پھل ہے۔ یہ نہ صرف کچا کھایا جاتا ہے، بلکہ جوس، چٹنی، پکا ہوا سامان اور مختلف چیزوں میں بھی استعمال ہوتا ہے۔ ہندوستان کیلے کی عالمی پیداوار کا 30 فیصد حصہ پیدا کرتا ہے۔
Published: undefined
اترپردیش سے کیلے کی پہلی کھیپ کل میسرز ڈیسائی ایگرو فوڈز پرائیویٹ لمیٹڈ کی جانب سے ایران کے لیے روانہ کی گئی تھی جسے سمندر کے ذریعے بھیجا جائے گا۔ لکھیم پور، بریلی اور لکھنؤ کے کسانوں نے بھی اس تاریخی لمحے کا حصہ بننے کے لیے تقریبات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ یہ پروڈکٹ براہ راست پالیا کلاں (لکھیم پور) کے کسانوں سے خریدا گیا تھا، جسے لکھنؤ لایا گیا اور وہاں واقع مینگو پیک ہاؤس میں پیک کیا گیا۔ تقریباً 40 40 فٹ کے دو ریفر کنٹینرز میں کل 40 ٹن کیلے ٹرائل کے طور ایرانی مارکیٹ میں بھیجے گئے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز