سری نگر: وادی میں کم و بیش ایک ماہ سے جاری مواصلاتی خدمات کی مکمل معطلی بالخصوص ضلع صدر مقامات سے دور واقع دیہات میں رہائش پذیر لوگوں کے لئے سوہان روح بن گئی ہے۔ اگرچہ حکومت نے چند روز قبل لینڈ لائن فون بحال کیے لیکن یہ سہولیات چونکہ شہر یا ضلع صدر مقامات تک ہی محدود ہیں لہٰذا دور افتادہ دیہات میں رہائش پذیر لوگوں کو گھروں سے باہر اپنے عزیز و اقارب کے ساتھ رابطہ کرنے میں شدید مشکلات سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔
Published: 31 Aug 2019, 7:10 PM IST
ان مشکلات میں اس وقت اضافہ ہوجاتا ہے جب کسی دوردراز علاقے میں کوئی اچانک بیمار ہوجاتا ہے اور اس کو اسپتال لے جانے کی نوبت آجاتی ہے تو نہ ہی گھر والوں کو بیمار یا اس کے تیمار داروں کے ساتھ رابطہ ہوتا ہے اور نہ ہی بیمار یا تیمارداروں کا افراد خانہ کے ساتھ جس کے نتیجے میں دونوں پریشان ہوجاتے ہیں۔
Published: 31 Aug 2019, 7:10 PM IST
وسطی ضلع بڈگام کے شبیر احمد نامی ایک شہری نے یو این آئی اردو کے ساتھ اپنی روداد اس طرح بیان کی: 'میری اہلیہ کی طبیعت رات کو اچانک بگڑ گئی، رات کا وقت تھا کسی گاڑی والے سے رابطہ ہوا نہ کسی آس پاس کے ڈاکٹر کے ساتھ، ادھر اُدھر کرکے ایک گاڑی والے کو لایا اور اہلیہ کو اسپتال پہنچایا'۔انہوں نے کہا کہ 'میری پریشانی میں اس وقت مزید اضافہ ہوا جب بعد ازاں اسپتال میں میرا اپنے اہل خانہ سے کوئی رابطہ نہیں ہوا، وہ لوگ گھر میں پریشان تھے اور میں اسپتال میں مضطرب تھا'۔
Published: 31 Aug 2019, 7:10 PM IST
شبیر احمد نے کہا کہ کسی طرح دوسرے روز شام دیر گئے دن بھر کئی اسپتالوں کی خاک چھاننے کے بعد اس اسپتال میں پہنچا جہاں میری اہلیہ زیرعلاج تھی۔ بڈگام ضلع صدر مقام سے قریب بیس کلو میٹرکی دوری پر واقع ایک گاؤں کے ریاض احمد بٹ نامی ایک باشندے نے بتایا کہ مواصلاتی خدمات معطل رہنے کی وجہ سے جب میری والدہ اپنے چھوٹے بیٹے کے ساتھ رابطہ نہ کرسکی تو اس کی طبیعت اس قدر بگڑ گئی کہ اسپتال میں داخل کرنا پڑا۔
Published: 31 Aug 2019, 7:10 PM IST
انہوں نے کہا 'میرا چھوٹا بھائی گزشتہ روز صبح گھر سے کسی کام کی غرض سے نکلا جب وہ شام تک واپس نہیں لوٹا تو میری والدہ جو دل کے عارضے میں مبتلا ہیں کی طبیعت اس قدر بگڑ گئی کہ ہمیں ان کو اسپتال لے جانا پڑا جہاں وہ رات بھر زیر علاج رہی'۔
Published: 31 Aug 2019, 7:10 PM IST
محمد حیسن نامی ایک نوجوان جس کی حال میں شادی ہوئی، نے مواصلاتی خدمات کی معطلی کو پریشانی کا سب سے بڑا سبب قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'میری حال ہی میں شادی ہوئی لیکن مواصلاتی خدمات کی معطلی کی وجہ سے مجھے بے بیان مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، جو کام فون کرنے سے صرف ایک منٹ میں کیا جاسکتا تھا اس کو انجام دینے میں ایک ایک دن لگ گیا'۔
Published: 31 Aug 2019, 7:10 PM IST
لوگوں کا کہنا ہے کہ مواصلاتی خدمات کی معطلی سے نہ صرف زمانہ قدیم کی یادیں تازہ ہوئی ہیں بلکہ اپنے عزیز واقارب کے ساتھ رابطہ منقطع ہونے کی وجہ سے لوگوں میں ایک اضطرابی کیفیت بھی پیدا ہوئی ہے جو ہر گزرتے دن کے ساتھ پیچیدہ سے پیچیدہ تر ہو رہی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ وادی کشمیر میں ماہ رواں کی پانچ تاریخ سے مواصلاتی نظام بدستور معطل ہے جس کے باعث لوگ شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔
Published: 31 Aug 2019, 7:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 31 Aug 2019, 7:10 PM IST