روس اور یوکرین کے درمیان جنگ 2022 سے جاری ہے۔ اس جنگ میں کئی ہندوستانی نوجوان وہاں پھنسے ہوئے ہیں۔ جن میں سے کئی روس کی جانب سے جنگ بھی لڑ رہے ہیں۔ تاہم یہ نوجوان اپنی مرضی سے نہیں بلکہ زبردستی ہتھیار اٹھانے پر مجبور ہیں۔ گروداسپور کے گگندیپ سنگھ بھی ان میں شامل ہیں جن کو روسی فوج نے زبردستی جنگ میں دھکیل دیا ہے۔نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر شائع خبر کے مطابق گگندیپ کے والد بلوندر سنگھ کا کہنا ہے کہ انہیں امید ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی ان کے بیٹے اور وہاں پھنسے دیگر ہندوستانیوں کو ہندوستان لانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔
Published: undefined
خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق گگندیپ کے والد بلوندر سنگھ نے بتایا کہ ان کا بیٹا تقریباً 7 ماہ پہلے 24 دسمبر کو سیاحتی ویزا پر گھر سے روس گیا تھا۔ اس نے الزام لگایا کہ روس میں اسے ایک ٹیکسی ڈرائیور نے دھوکہ دیا جس نے اسے اور اس کے دوستوں کو ہائی وے پر چھوڑ دیا۔ جس کے بعد روسی پولیس نے انہیں پکڑ کر روسی فوج کے حوالے کر دیا۔
Published: undefined
بلوندر سنگھ کا کہنا ہے کہ بعد میں بیٹے گگندیپ سے فارم پر دستخط کرائے گئے اور انہیں ایک کیمپ میں لے جایا گیا، جہاں انہیں رائفلوں کی 11 دن کی تربیت دی گئی۔ اس کے بعد سے وہ یوکرین کی جنگ لڑ رہے ہیں اور بنکروں میں رہتے تھے۔ تاہم، گگندیپ ابھی بھی جنگی علاقے سے 100 کلومیٹر پیچھے ہے۔ بلویندر کا کہنا ہے کہ روس کے دورے کے دوران وزیر اعظم مودی نے جنگی علاقے میں ہندوستانیوں کی رہائی کے بارے میں بات کی ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ پیر یعنی 8 جولائی 2024 کو جب وزیر اعظم نریندر مودی ماسکو پہنچے تو انہوں نے پوتن کے ساتھ روسی فوج میں زبردستی بھرتی کئے جانے والے ہندوستانی شہریوں کا معاملہ اٹھایا۔ جس پر روسی حکومت نے ہندوستانیوں کو واپس بھیجنے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ ذرائع کے مطابق روس نے ہندوستان کی درخواست پر رضامندی ظاہر کی ہے کہ وہ ہندوستانیوں کو اپنی فوج میں معاون اہلکاروں کے طور پر بھرتی کرنے سے روکے اور کام کرنے والے ہندوستانیوں کی وطن واپسی کو یقینی بنائے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined