قومی خبریں

بلرام پور: مسلم حکمراں کے ذریعہ وقف کی گئی زمین پر منعقد ہوتی ہے رام لیلا

اترپردیش کے ضلع بلرامپور کے اترولہ میں مسلم حکمراں کی جانب سے وقف کی گئی زمین پر سینکڑوں سالوں سے رام لیلا کا انعقاد آج بھی گنگا جمنی تہذیب کی انوکھی مثال پیش کرتا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

بلرامپور: اترپردیش کے ضلع بلرامپور کے اترولہ میں مسلم حکمراں کی جانب سے وقف کی گئی زمین پر سینکڑوں سالوں سے رام لیلا کا انعقاد آج بھی گنگا جمنی تہذیب کی انوکھی مثال پیش کرتا ہے۔

Published: 06 Oct 2019, 9:20 PM IST

ضلع کے اترولہ قصبے میں دشہرہ سے پہلے 12 دنوں تک چلنے والا رام لیلا کا پروگرام صدیوں پرانی روایت کو آج بھی قائم رکھے ہوئے ہیں۔ رام لیلا کا انعقاد بلرامپور میں ہی نہیں گونڈہ بہرائچ، سدھارتھ نگر اور ایودھیا تک مشہور ہے۔ اس رام لیلا کو ہندو-مسلم ہم آہنگی کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

Published: 06 Oct 2019, 9:20 PM IST

تاریخ دانوں کے مطابق اترولہ ریاست کے راجہ کو رام لیلا کے انعقاد کا خاص شوق تھا۔ یہی وجہ ہے کہ جس مقام پر رام لیلا کا انعقاد کیا جاتا ہے اس زمین کو یہاں کے مسلم حکمراں ممتاز علی خان نے وقف کی تھی۔ رام لیلا کمیٹی کے سابق رکن نندلال گپتا نے رام لیلا پروگرام کے لئے مسلم حکمراں کے ذریعہ وقف کی گئی زمین کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اترولہ ریاست کے راجہ ممتازعلی خان نے اپنے حکمرانی کے زمانے میں رام لیلا کے علاوہ دکھ ہرن ناتھ مندر اور پوکھرے کے لئے بھی زمین وقف کی تھی۔اورانہوں نے ہی اس زمین کو ریونیو دستاویزات میں رام لیلا اور مندر کے نام سے درج کرایا تھا۔

Published: 06 Oct 2019, 9:20 PM IST

بزرگ بتاتے ہیں کہ اترولہ ریاست کے مسلم حکمراں کو رام لیلا اور بھرت ملاپ جیسے پروگرام سے دلچسپی ہونے کی وجہ سے جوالا مہارانی مندر اور بڑی مسجد کے درمیان منعقد ہونے والے بھرت ملاپ کے پروگرام کو راجہ اپنے محل میں درباریوں کے ساتھ بیٹھ کر دیکھا کرتے تھے۔

Published: 06 Oct 2019, 9:20 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 06 Oct 2019, 9:20 PM IST