لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنی پہلی فہرست جاری کرنے کے بعد سے ہی بی جے ایک کے بعد ایک مشکلات میں گھرتی چلی جا رہی ہے۔ اب شمالی یوپی کے بلیا ضلع سے اس کے لیے پریشان کن خبر آئی ہے۔ بلیا ضلع کے بی جے پی کے سابق ایم ایل اے سریندر سنگھ نے اعلان کیا ہے کہ اگر موجود ممبر پارلیمٹ وریندر مست کو پارٹی دوبارہ ٹکٹ دیتی ہے تو وہ اس کی مخالفت کریں گے اور اگر ضرروت پڑی تو وہ ان کے خلاف الیکشن بھی لڑیں گے۔
Published: undefined
بی جے پی نے ابھی تک بلیا ضلع سے اپنے امیدوار کا اعلان نہیں کیا ہے لیکن موجودہ اور ممکنہ امیدوار وریندر سرمست کے خلاف ابھی سے محاذ آرائی اور بغاوت کے آثار پیدا ہوگئے ہیں۔ بلیا ضلع کی بیریا سیٹ کے سابق ایم ایل اے سریندر سنگھ نے اتوار کو اپنے ہزاروں کارکنوں کے ساتھ ایک میٹنگ کی، جس کے بعد انہوں نے اعلان کیا کہ اگر بی جے پی کے موجودہ ایم پی وریندر سنگھ مست کو یہاں سے ایک بار پھر ٹکٹ ملتا ہے، تو وہ کھل کر اس کی مخالفت کریں گے۔ ان کے اس اعلان کی حمایت اس میٹنگ میں موجود ان کے تمام کارکنوں نے کی۔
Published: undefined
سریندر سنگھ کا کہنا ہے کہ ’’میں اس علاقے میں پارٹی کے کارکنان کا لیڈر ہوں، جنہیں کوئی بھی کسی بھی حالت میں ڈرانے یا دبانے میں کامیاب نہیں ہوا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’کارکنوں نے میٹنگ میں متفقہ طور پر کہا ہے کہ آپ جو بھی فیصلہ کریں گے، ہم سب اس کے ساتھ ہیں، اس میٹنگ میں ہم نے یہ منظور کرالیا ہے کہ اگر بی جے پی موجودہ رکن پارلیمنٹ کو پھر ٹکٹ دیتی ہے تو میں کھل کر اس کی مخالفت کروں گا اور ممکن ہے کہ میں ان کے خلاف الیکشن بھی لڑوں۔ میں کوشش کروں گا کہ وہ دوبارہ ایم پی نہ بن سکیں۔‘‘
Published: undefined
بی جے پی کے سابق ایم ایل اے نے کہا کہ ’’عوام کا دل ہی میری پارٹی ہے، بی جے پی اپنے کردار اور سنگھی اقدار کی وجہ سے میری رگ رگ میں ہے لیکن گندے لوگوں کی وجہ سے ہمیں افسوس کے ساتھ احتجاج کرنا پڑا اور مستقبل میں بھی کرنا پڑے گا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’سیاست میرا پیشہ نہیں ہے، سیاست میری خدمت کی روایت ہے، جب میں ایم ایل اے تھا تو بھی یہی کیا اور نہیں ہوں تو بھی یہی کروں گا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’اگر پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے دوبارہ ویریندر کو ٹکٹ دینے کا فیصلہ کیا تو میں اپنی صلاحیت کا استعمال کروں گا اور عوام سے درخواست کروں گا کہ اگر میری خدمت کی ان کے نزدیک کوئی قیمت ہے تو ایسے لوگوں کو پارلمنٹ میں جانے سے روکیں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined