نئی دہلی: بالاسور ٹرین حادثے کے بعد ٹریک کو صاف کرنے اور بحال کرنے کا کام جنگی بنیادوں پر جاری ہے۔ ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو خود جائے حادثہ پر موجود ہیں اور ٹریک کی بحالی کے لیے کیے جا رہے کام کی نگرانی کر رہے ہیں۔ دریں اثناء وزیر ریلوے نے اہم بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ حادثے کے ذمہ داروں کی شناخت کر لی گئی ہے اور ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ بدھ کی صبح سے ٹریک پر ٹریفک کی بحالی شروع ہو جائے گی۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی نے جو کہا وہ نہیں، بلکہ حادثے کی وجہ کوئی اور تھی۔ ممتا بنرجی کے الزامات پر وزیر ریلوے نے کہا ’’اس کا کَوچ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ وجہ وہ نہیں جو ممتا بنرجی نے کل کہی تھی۔ کمشنر آف ریلوے سیفٹی نے معاملے کی جانچ کی ہے۔ حادثہ الیکٹرانک انٹر لاکنگ میں تبدیلی کی وجہ سے پیش آیا۔ تحقیقاتی رپورٹ آنے دیں۔ ہم نے واقعے کی وجوہات اور اس کے ذمہ دار لوگوں کی نشاندہی کر لی ہے۔ ابھی ہماری توجہ ٹریک کی بحالی پر ہے۔‘‘
Published: undefined
وزیر ریلوے نے کہا کہ یہ ٹریک بدھ کی صبح تک بحال ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تمام لاشیں نکال لی گئی ہیں اور ہمارا ہدف بدھ کی صبح تک مرمت کا کام مکمل کرنا ہے تاکہ اس ٹریک پر ٹرینیں چلنا شروع ہو سکیں۔ انہوں نے کہا ’’وزیراعظم کی کل دی گئی ہدایات پر تیزی سے کام جاری ہے۔ ٹریک کا کام کل رات تقریباً مکمل ہو گیا۔ آج ایک ٹریک کی مکمل مرمت کی کوشش کی جائے گی۔ تمام ڈبوں کو ہٹا دیا گیا ہے۔ لاشیں نکال لی گئی ہیں۔ کام تیزی سے جاری ہے۔ بدھ کی صبح تک معمول کے راستے کو آپریشنل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔‘‘
Published: undefined
وہیں، مرکزی وزیر دھرمیندر پردھان نے کہا ’’یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ جلد سے جلد حالات معمول پر آ جائیں۔ ہندوستانی ریلوے مفت ٹرینیں چلا رہی ہے۔ مرنے والوں کی تعداد 270 سے تجاوز کر گئی ہے۔ وجوہات کی چھان بین کی جا رہی ہے۔ ہم اس کے ذمہ دار افراد کے خلاف سخت کارروائی کریں گے۔‘‘
خیال رہے کہ اوڈیشہ کے بالاسور میں جمعہ کی شام تین ٹرینوں کے درمیان خوفناک تصادم میں اب تک 288 لوگوں کی موت ہو چکی ہے جبکہ ایک ہزار سے زیادہ لوگ زخمی ہو گئے ہیں۔ بچاؤ اور راحت کے کاموں کے بعد ریلوے نے ہفتہ کی رات ہی پٹریوں سے زیادہ تر ملبہ ہٹا لیا ہے اور جلد ہی ٹریک کو شروع کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز