اڈیشہ کے بالاسور میں ہوئے ٹریپل ٹرین حادثہ میں ریسکیو مہم ختم ہو چکی ہے اور ٹرینوں کی آمد و رفت بھی شروع ہو گئی ہے۔ زخمی مسافروں کا مختلف اسپتالوں میں علاج چل رہا ہے اور کئی کو چھٹی بھی دے دی گئی ہے۔ اس درمیان اڈیشہ حکومت کے سامنے اب سب سے بڑا چیلنج ان لاشوں کی شناخت ہے جو لاوارث پڑی ہیں۔ جہاں کچھ لاش لاوارث ہیں، تو کچھ ایسی بھی ہیں جہاں ایک ہی لاش پر دو کنبوں نے دعویٰ کیا ہے۔ افسران نے کہا کہ لاش بری حالت میں ہونے کی وجہ سے گھر والوں کو شناخت کرنے میں مشکل پیش آ رہی ہے۔
Published: undefined
ایمس بھونیشور کے مردہ گھر میں 123 لاشوں کو محفوظ رکھا گیا ہے، جبکہ دیگر 70 کو راجدھانی اسپتال، سم اسپتال، امری اسپتال، کے آئی ایم ایس اسپتال اور بھونیشور کے ہائی ٹیک اسپتال کے مردہ گھر میں رکھا گیا ہے۔ بھونیشور میونسپل کارپوریشن کمشنر وجئے امرتا کلنگے نے کہا کہ ہم کچھ لاشوں کی پہچان کرنے میں مسائل کا سامنا کر رہے ہیں، کیونکہ لاشیں بہت خراب حالت میں ہیں اور چہروں کی ٹھیک سے شناخت نہیں ہو پا رہی ہے۔ ایسے معاملوں میں ہمیں ڈی این اے ٹیسٹ کر کے آگے بڑھنا ہوگا۔ کلنگے کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر لاشوں کو سنبھالتے وقت سبھی مناسب طریقہ کار پر عمل کر رہے ہیں۔
Published: undefined
دوسری طرف مغربی بنگال کے ایک ضعیف شخص نے کہا کہ ’’ہم نے ہماری (رشتہ دار کی) لاش پر دعویٰ کرنے کے لیے مقامی اتھارٹی کے سامنے متعلقہ دستاویز جمع کیے ہیں۔ لیکن کسی اور نے اسی لاش پر دعویٰ کرتے ہوئے شکایت درج کرائی ہے۔ اس لیے ہمیں لاش نہیں مل سکی ہے۔‘‘
Published: undefined
اس درمیان ریاست کے چیف سکریٹری پردیپ کمار جینا نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ 275 لاشوں میں سے اب تک 151 کی شناخت کر لی گئی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ اڈیشہ حکومت نے لاشوں کو منزل تک پہنچانے کے لیے گاڑیوں کا انتظام کیا ہے۔ اڈیشہ کے ڈیولپمنٹ کمشنر انو گرگ نے کہا کہ ریاستی حکومت نے ہر اسپتال اور ہر مردہ گھر میں ہیلپ ڈیسک قائم کیے ہیں اور افسران متاثرین اور ان کے اہل خانہ کے اراکین کو سبھی ضروری مدد فراہم کر رہے ہیں۔
Published: undefined
انو گرگ نے کہا کہ لاشوں کی شناخت میں مسئلہ عام طور پر اتنی بڑی تباہی میں پیش آتا ہے۔ لیکن ریاستی انتظامیہ، ریلوے اور حکومت ہند کے افسران کے ساتھ مشترکہ طور سے ایشوز کو حل کرنے کے لیے سبھی کوششیں کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہم انھیں لاشوں کی تصویریں دکھا رہے ہیں اور مختلف اسپتالوں میں علاج کرا رہے مسافروں کی فہرست بھی دکھا رہے ہیں۔ اگر کسی کو پتہ چلتا ہے کہ اس کا رشتہ دار اسپتال میں علاج کرا رہا ہے تو ہم اسے متلعقہ اسپتال لے جاتے ہیں۔ اگر وہ کسی کی پہچان کرتے ہیں تو ہم انھیں سبھی مدد فراہم کرتے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ متاثرین کے رشتہ داروں کے رہنے کا انتظام بھی کیا گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز