جموں: دائیں بازو کی جماعتوں راشٹریہ بجرنگ دل اور شیو سینا اک جٹ ہو کر جموں کے درجنوں کارکن ہفتے کے روز عین اسی وقت یہاں بٹھنڈی میں واقع نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ کے باہر برسر احتجاج ہوئے جب اندر عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ کے ارکین کی مختلف وفود کے ساتھ میٹنگ ہو رہی تھی۔ احتجاجی عوامی اتحاد اور اس کے اراکین خاص کر پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کے خلاف جم کر نعرہ بازی کر رہے تھے تاہم موصوف صدر کی رہائش گاہ کے باہر سیکورٹی کا سخت بندوبست کیا گیا تھا۔
Published: undefined
اس موقع پر راشٹریہ بجرنگ دل کے جموں و کشمیر یونٹ کے صدر راکیش بجرنگی نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ گپکار ایجنڈا پاکستان یا چین کا ایجنڈا ہے اس کو جموں کی سر زمین پر پنپنے نہیں دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ 'گپکار ایجنڈے کو جموں میں پنپنے نہیں دیا جائے گا، یہ ایجنڈا پاکستان کا ہے یا چین کا ہے، یہ لوگ کشمیر میں ملک کے خلاف باتیں کرتے ہیں اور یہاں ملک کے حق میں باتیں کرتے ہیں'۔
Published: undefined
موصوف نے کہا کہ دفعہ 370 اب تاریخ کا ایک حصہ بن گئی ہے اس کو اب بچوں کو کتابوں میں ہی پڑھایا جائے گا۔ انہوں نے ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ 'ڈاکٹر فاروق چین کی مدد چاہتے ہیں، پاکستان کے ساتھ بات چیت کرنے کو کہتے ہیں لہٰذا وہ کہاں کے دیش بھگت ہیں'۔ بعض رپورٹس کے مطابق پولیس نے ڈاکٹر فاروق عبدللہ کی رہائش گاہ کی طرف پیش قدمی کرنے والے کئی احتجاجیوں کو حراست میں بھی لیا۔ بتادیں کہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ پر ہفتے کے روز عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ کے اراکین نے مختلف سیاسی، مذہبی و سماجی وفود سے ملاقاتیں کیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined