قومی خبریں

بہرائچ: تنہا بچے 'لنگڑے بھیڑیے' کے حملے میں آئی شدت، دو دن میں کیا تیسرا حملہ

کھیری گھاٹ تھانہ علاقہ کے رائے پور کورین ٹیپرا گاؤں کی رہنے والی پشپا دیوی نامی خاتون کو خونخوار بھیڑیے نے گھر کے برآمدے میں نوچ کر بُری طرح زخمی کر دیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر</p></div>

فائل تصویر

 

یوپی کے بہرائچ میں تنہا بچے آدم خور بھیڑیے کی دہشت لگاتار بڑھتی جا رہی ہے۔ گزشتہ روز پانچویں بھیڑیے کے پکڑے جانے کے بعد لوگوں کو خوف سے کچھ نجات ملی تھی لیکن اپنے ساتھیوں کا ساتھ چھوٹ جانے کے بعد چھٹا اور آخری بھیڑیا کافی خطرناک ہو چکا ہے۔ اس لنگڑے بھیڑیے نے پچھلے دو دنوں میں تین لوگوں کو نشانہ بنایا ہے جس میں دو بچیاں اور ایک خاتون شامل ہے۔

Published: undefined

بدھ کی دیر رات خونخوار بھیڑیے نے ایک خاتون پر حملہ کرکے اسے زخمی کردیا۔ رشتہ داروں نے بتایا کہ بھیڑیے نے پشپا دیوی (عمر50 سال) پر اس وقت حملہ کیا جب وہ گھر کے اندر برآمدے میں سو رہی تھی۔ خاتون کے چلاّنے کی آواز پر گھر والوں نے دوڑ کر اس کی جان بچائی۔ اس حملے میں خاتون بُری طرح زخمی ہوگئی جس کے بعد اسے سی ایچ سی لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے ضلع اسپتال ریفر کر دیا۔ یہ واقعہ کھیری گھاٹ تھانہ علاقہ کے رائے پور کورین ٹیپرا گاؤں کا بتایا جاتا ہے۔

Published: undefined

10 ستمبر کی رات کو بھی جھنڈ کے آخری بچے بھیڑیے نے دو الگ الگ گاؤں میں حملہ کرکے دو بچیوں کو بُری طرح زخمی کر دیا تھا۔ آدم خور نے گدیرن پُروا گاؤں کی 11 سالہ سُمن اور اور کھیری گھاٹ کی 11 سال کی ہی شیوانی کو اپنا نشانہ بنایا۔ سمن کا علاج بہرائچ کے ضلع اسپتال میں چل رہا ہے جبکہ شیوانی سی ایچ سی مہسی میں ایڈمٹ ہے۔

Published: undefined

غور طلب رہے کہ محکمہ جنگلات کی ٹیم نے 10 ستمبر کو پانچویں بھیڑیے کو دھر دبوچا تھا۔ اس کے بعد اکیلا بچا بھیڑیا جو لنگڑا ہے، کافی خونخوار ہو گیا۔ پہلے بھی دیکھا گیا ہے کہ ان آدم خوروں کے جھنڈ کا کوئی رکن پکڑا جاتا ہے تو یہ اور بھی زیادہ خطرناک ہو جاتے ہیں اور حملے تیز کر دیتے ہیں۔ اس مرتبہ بھی یہی ہوا جب گزشتہ رات مادہ بھیڑیا کو پکڑا گیا تو اس کے بعد اس آخری بچے بھیڑیے کے حملے میں شدت آگئی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined