باغپت: زرعی قوانین کے خلاف گزشتہ دو مہینے سے بھی زیادہ وقت سے چل رہی تحریک اب مغربی یوپی میں زور پکڑتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ 26 جنوری کی کسان ٹریکٹر ریلی میں ہنگامہ کے بعد پولیس کی مظاہرین کے خلاف کارروائی اور غازی پور بارڈر پر کسان لیڈر راکیش ٹکیت کی جذباتی تقریر کے بعد ان کے آبائی ضلع مظفرنگر سمیت پورے مغربی اتر پردیش میں سخت غم و غصہ کی لہر ہے۔
Published: 31 Jan 2021, 2:37 PM IST
مظفرنگر میں بھارتیہ کسان یونین کے سربراہ اور راکیش ٹکیت کے بڑے بھائی نریش ٹکیت کی کال پر مہاپنچایت میں ایک بڑا جمِ غفیر امنڈ پڑا تھا۔ اب یوپی کے جاٹ اکثریت دیگر شہروں میں بھی اسی طرح کی پنچایتیں ہو رہی ہیں۔ اتوار کے روز ضلع باغپت کے بڑوت میں 84 گاؤں کی طرف بین مذاہب کھاپ پنچایت کا انعقاد کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں لوگ شریک ہوئے اور مودی حکومت کے خلاف غصہ کا اظہار کیا۔
Published: 31 Jan 2021, 2:37 PM IST
کھاپ پنچایت میں شامل ہونے والے لوگوں بالخصوص نوجوان میں زبردست جوش نظر آیا۔ یہاں کی فضاؤں میں ’ جے جوان، جے کسان‘ کے نعرے بلند ہو رہے تھے۔ نیشنل ہیرالڈ کی ٹیم اس کھاپ پنچایت کی رپورٹنگ کے لئے پہنچی تھی۔ قومی آواز کے سید خرم رضا اور نوجیون کے تسلیم خان نے یہاں کے لوگوں سے بات چیت کی۔ دیکھے ویڈیو:
Published: 31 Jan 2021, 2:37 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 31 Jan 2021, 2:37 PM IST