دہلی: چیف جسٹس آف انڈیا کی سربراہی والی پانچ رکنی بینچ کے روبرو کل بابری مسجد معاملے کی اہم سماعت ہونے جارہی جس کے دوران یہ متوقع ہے کہ عد الت کی نگرانی میں فریقین کے درمیان مصالحت پر فیصلہ ہوسکتا ہے کہ کیونکہ گذشتہ سماعت پر عدالت نے فریقین کو مصالحت کے ذریعہ معاملہ حل کرنے کا مشورہ دیا تھا۔
واضح رہے کہ گذشتہ سماعت پر جمعیۃ علماء ہندکی جانب سے سپریم کورٹ میں داخل پٹیشن 10866-10867/2010 و دیگر عرضداشتوں پر سماعت کے دوران جسٹس بوبڑے نے فریقین کو مشورہ دیا تھا کہ وہ عدالت کی نگرانی میں مصالحت کرنے کی کوشش کریں جس کے بعد چیف جسٹس رنجن گگوئی و دیگر ججوں نے بھی فریقین کو مشورہ دیتے ہوئے انہیں چند دنوں کی مہلت بھی دی تھی۔
Published: 05 Mar 2019, 9:10 PM IST
عدالت کے مشورہ پرجمعیۃ علماء ہند کے صدرمولانا سید ارشدمدنی نے کہا تھا کہ جمعیۃ علماء ہند ابتداہی سے صلح اور امن کی حامی رہی ہے اور اس معاملہ میں باہمی مذاکرات کو اولیت دیتی آئی ہے لیکن یہ بات بھی اپنی جگہ بالکل درست ہے کہ اس معاملہ میں جب بھی صلح کی کسی کوشش کا آغاز ہوا تو مخالف فریقین نے اپنے اڑیل رویہ سے اس کوشش کو ہمیشہ سبوتاژ کیا ہے نیز اگر عدالت اپنی نگرانی میں مصالحت کی کوئی نئی کوشش کرتی ہے تو ہم اس کے لئے تیارہیں ، اس لئے کہ ہم ہمیشہ سے اس اہم مسئلہ کا پرامن طورپر حل چاہتے ہیں۔
جمعیۃ علماء کے دفتر سے موصولہ اطلاعات کے مطابق کل عدالت میں جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے سینئر ایڈوکیٹ راجیو دھون، سینئر ایڈوکیٹ راجو رام چندرن، ایڈوکیٹ ورندہ گروور ،ایڈوکیٹ آن ریکارڈ اعجاز مقبول و دیگر موجود رہیں گے۔
Published: 05 Mar 2019, 9:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 05 Mar 2019, 9:10 PM IST