قومی خبریں

بابری مسجد: مسلم فریق کے وکیل کو دھمکانے والے پروفیسر کی معذرت، ہتک عزت کا معاملہ ختم

سپریم کورٹ نے مسلم فریق کی پیروی کرنے والے سینئر ایڈوکیٹ راجیو دھون کو دھمکی دینے والے تمل ناڈو کے پروفیسر این شنموگم کے معافی مانگ لینے کے بعد ان کے خلاف ہتک عزت کا معاملہ ختم کر دیا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے ایودھیا معاملے میں مسلم فریق کی پیروی کرنے والے سینئر ایڈوکیٹ راجیو دھون کو دھمکی دینے والے تمل ناڈو کے پروفیسر این شنموگم کے معافی مانگ لینے کے بعد ان کے خلاف ہتک عزت کا معاملہ ختم کر دیا۔

Published: 19 Sep 2019, 8:10 PM IST

چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی صدارت میں جمعرات کو جب یہ معاملہ سماعت کے لئے آیا تو انہوں نے پوچھا ”آپ ایسا کیوں کر رہے ہیں؟ آپ 88 برس کے ہوگئے ہیں۔“ اس پر شنموگم نے اپنے رویے کے لئے عدالت سے معافی مانگی۔ ان کی طرف سے وکیل وی ویل مروگن عدالت عظمی میں موجود تھے۔

Published: 19 Sep 2019, 8:10 PM IST

دھون کی طرف سے عدالت میں پیش سینئر وکیل کپل سبل نے کہا ”میں کسی کے خلاف کسی طرح کی کارروائی نہیں چاہتا۔ لیکن اس سلسلے میں سب کو پیغام جانا چاہئے۔“ معاملے کی سماعت کے بعد عدالت نے ہتک عزت کی کارروائی کو ختم کر دیا۔

Published: 19 Sep 2019, 8:10 PM IST

خیال رہے کہ شنموگم نے راجیو دھون کو خط لکھ کر ان پر مسلمانوں کی طرف سے پیروی کرنے اور ایودھیا پر ان کے حق کا دعوی کرکے اپنے اعتقاد کے ساتھ وشواش گھات کرنے کا الزام لگایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ”ہندو آپ کو (دھون کو) آپ کے موجودہ رویے کے لئے کبھی معاف نہیں کریں گے۔ بھگوان کے فیصلے کا انتظار کریں۔“

Published: 19 Sep 2019, 8:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 19 Sep 2019, 8:10 PM IST