نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنماؤں اور بابری مسجد انہدام معاملے کے ملزموں نے بدھ کے روز آنے والے فیصلے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ اس معاملے کے ملزم سابق نائب وزیر اعظم ایل کے اڈوانی نے اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں کو بتایا کہ ’’آج کا فیصلہ بہت اہم ہے۔ یہ ہم سب کے لئے خوشی کا دن ہے۔ ایک طویل وقت کے بعد اچھی خبر آئی ہے۔ ہم نے جئے شری رام کا نعرہ لگاکر اس کا خیرمقدم کیا ہے۔" انہوں نے کہا کہ میں نے اس فیصلے کا دل سے خیر مقدم کیا ہے۔ اس فیصلے سے شری رام جنم بھومی تحریک کے حوالے سے میری ذاتی اور بی جے پی کے اعتماد اور وابستگی کا ثبوت ہے۔
Published: undefined
اس معاملے کے ایک اور اہم ملزم ڈاکٹر مرلی منوہر جوشی نے عدالت کے فیصلے کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ثابت ہوگیا ہے کہ 6 دسمبر کے ایودھیا واقعے میں کوئی سازش نہیں ہوئی تھی۔ ہمارا پروگرام اور ریلی اس سازش کا حصہ نہیں تھی، اب سب رام مندر کی تعمیر کے بارے میں پرجوش ہیں۔
Published: undefined
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ انہوں نے بابری مسجد انہدام معاملے میں لال کرشن اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، کلیان سنگھ، اوما بھارتی سمیت 32 افراد کی کسی بھی سازش میں شامل نہ ہونے کے لکھنؤ کی خصوصی عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں، اس فیصلے سے یہ ثابت ہوا ہے کہ دیر سے ہی سہی انصاف کی جیت ہوئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز