نئی دہلی: بابری مسجد ملکیت تنازعہ معاملہ کی آج جیسے ہی سماعت شروع ہوئی جمعیۃ علماء ہند کے سینئرایڈوکیٹ ڈاکٹر راجیو دھون نے عدالت سے کہا کہ یہ معاملہ بہت اہم ہے اور اس میں تیار ی درکار ہے لہذا ہفتہ بھر (پیر سے جمعہ) اس کی لگاتار سماعت نہیں کی جانی چاہئے۔ جمعیۃ نے یہ اطلاع ایک پریس ریلیز جاری کر کے فراہم کی۔
Published: 09 Aug 2019, 8:10 PM IST
سماعت کے دوران جمعیۃ کے وکیل نے کہا کہ اندیشہ ہے کہ ابھی تک ججوں نے بھی ہائی کورٹ کا فیصلہ مکمل طور پر پڑھا نہیں ہوگا نیز اس معاملہ میں ایسے سیکڑوں دستاویزات اور گواہیاں ہیں جن کے تراجم کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے عدالت سے کہا کہ عدالت عظمیٰ کی روایت رہی ہے کہ وہ پیر اور جمعہ کو نئے معاملات کی سماعت کرتی ہے اور بقیہ ایام میں متعین کردہ معاملات کی سماعت لہذا عدالت کو اس روایت کا خیال رکھنا چاہئے۔
Published: 09 Aug 2019, 8:10 PM IST
چیف جسٹس نے ان کی درخواست نا منظور کرتے ہوئے ڈاکٹر راجیو دھون کو یقین دلایا کہ جب ان کا بحث کرنے کا وقت آئیگا عدالت انہیں تیاری کرنے کا موقع دے گی اور سماعت کو چند دنوں کے لئے ملتوی بھی کیا جا سکتا ہے۔ اس معاملہ کی سماعت کرنے والی آئینی بینچ جس میں چیف جسٹس آف انڈیا رنجن گگوئی، جسٹس اے ایس بوبڑے، جسٹس اشوک بھوشن، جسٹس چندر چوڑ اور جسٹس عبدالنظیر شامل ہیں اس معاملہ کی روز بہ روز سماعت کر رہے ہیں۔
Published: 09 Aug 2019, 8:10 PM IST
دوران سماعت جسٹس اشوک بھوشن نے رام للا کے وکیل کے پراسرن سے پوچھا کہ آیا اگر کسی جگہ پر طواف کا راستہ ملتا ہے (یعنی کے ایسا کوئی راستہ جو کسی جگہ کے ارد گرد ہے) لیکن اس جگہ کوئی بت نہیں رکھا ہوا ہو تو کیا اسے خصوصی جگہ کا درجہ دیا جا سکتا ہے؟ کیونکہ یہ ہی سوال دوران گواہی آیا تھا جس کا ذکر کمشنر نے اپنی رپورٹ میں بھی کیاہے۔ سینئر ایڈوکیٹ کے پراسرن آج بیشتر وقت الہ آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ ہی پڑھتے رہے اور بیچ بیچ میں جسٹس بھوشن کی جانب سے پوچھے گئے سوال کا جواب دینے کی کوشش کرتے رہے اسی درمیان عدالت کا وقت ختم ہوگیا اوربینچ اٹھ گئی۔
Published: 09 Aug 2019, 8:10 PM IST
منگل کے دن سے آج تک لگاتار چلنے والی سماعت کے دوران یہ بات واضح ہوئی کہ فریق مخالف ابتک عدالت کو مطمئن نہیں کرسکا کہ بابری مسجد اراضی اس کی ملکیت ہے بلکہ وہ صرف آستھا کی بنیاد پر اپنا دعوی پیش کرتے رہے۔ آج فریقین کی بحث نا مکمل رہی جس کے بعد عدالت نے اپنی کارروائی منگل تک ملتوی کردی کیونکہ پیر کے دن عیدالاضحی کی تعطیل ہے۔
Published: 09 Aug 2019, 8:10 PM IST
خیال رہے کہ صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا سید ارشدمدنی ایڈوکیٹ آن ریکارڈ اعجاز مقبول اور دیگر وکلاء اور قانونی کمیٹی سے برابر رابطہ میں ہیں اورروزانہ کی تفصیلات معلوم کرنے کہ بعد ضروری مشورہ بھی دیتے ہیں۔ بابری مسجد کی ملکیت کے تنازعہ کو لیکر سپریم کورٹ آف انڈیا میں زیر سماعت پٹیشن نمبر 10866-10867/2010 پر بحث کے دوران جمعیۃ علماء کی جانب سے سینئر وکیل ڈاکٹر راجیو دھون کی معاونت کے لیئے ایڈوکیٹ آن ریکارڈ اعجاز مقبول، ایڈوکیٹ جارج، ایڈوکیٹ تانیا شری، ایڈوکیٹ اکرتی چوبے، ایڈوکیٹ قراۃ العین، ایڈوکیٹ محمد عبداللہ و دیگر موجود تھے۔
Published: 09 Aug 2019, 8:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 09 Aug 2019, 8:10 PM IST