کل یعنی 13 اکتوبر کی شام بابا صدیقی کی باندرہ رہائش گاہ کے باہر نماز جنازہ ادا کی گئی۔ ان کی جسد خاکی کو ممبئی لائنز کے بڑے قبرستان میں سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا۔ ان کی آخری رسومات میں این سی پی (اجیت پوار) کی تمام اعلیٰ قیادت نے شرکت کی۔ اجیت پوار، پرفل پٹیل، سنیل تٹکرے سے لے کر سبھی بڑے لیڈر بڑےقبرستان میں موجود تھے۔
Published: undefined
بابا صدیقی کے قتل کے بعد فلمی اداکار سلمان خان کے گھر گلیکسی اپارٹمنٹ کے باہر سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے۔ سلمان خان کے گھر کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے کیونکہ لارنس بشنوئی گینگ نے سلمان خان کے گھر پر رواں سال اپریل میں فائرنگ کی تھی۔ بابا صدیقی کے نہ صرف سیاسی حلقوں میں بلکہ بالی ووڈ ستاروں سے بھی اچھے تعلقات تھے۔
Published: undefined
پولیس بابا صدیقی کے قتل میں لارنس بشنوئی گینگ کے ملوث ہونے کے زاویے سے بھی تفتیش کر رہی ہے۔ ان کے قتل کی وجہ صدیقی کی سلمان خان کے ساتھ دوستی کو سمجھا جاتا ہے۔ بشنوئی گینگ اس سے قبل گلوکار اے پی ڈھلون اور گپی گریوال کے گھروں پر نہ صرف ممبئی بلکہ بیرون ملک بھی فائرنگ کر چکا ہے۔ سلمان خان کے علاوہ بابا صدیقی کیس میں ایس آر اے پروجیکٹ بھی ہوسکتا ہے۔ کیونکہ بابا صدیقی ان علاقوں میں ایس آر اےکے تمام منصوبوں میں ضرور ملوث تھے۔
Published: undefined
ممبئی میں سیاسی قتل کے واقعات عام طور پر نہیں ہوتے لیکن بابا صدیقی کی کئی لوگوں سے سیاسی دشمنی ہے۔ اس وجہ سے پولس اس معاملے کی گہرائی سے اس زاویے سے بھی تفتیش کر رہی ہے۔ اب تک کی تفتیش سے پولیس کو پتہ چلا ہے کہ یہ کانٹریکٹ کلنگ کا معاملہ ہے تاہم یہ ٹھیکہ کس نے دیا اس کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
Published: undefined
بابا صدیقی کے قتل کے تیسرے ملزم پروین لونکر کو بھی ممبئی کرائم برانچ نے گرفتار کر لیا ہے۔ پونے کے دھرم راج کشیپ اور شیو پرساد گوتم ایک اسکریپ کی دکان میں کام کرتے تھے اور اس کے ساتھ ہی پروین لونکر کی ڈیری تھی۔ پروین لونکر سبو لونکر کے بھائی ہیں۔ سبو لونکر نے آج صبح سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کیا تھا۔ اس میں اس نے بشنوئی گینگ کی ذمہ داری لینے کی بات کہی تھی۔
Published: undefined
پروین لونکر پر اس قتل کے لیے دھرم راج کشیپ اور شیو پرساد گوتم کی خدمات حاصل کرنے کا الزام ہے۔خبروں کے مطابق پروین کو اس کے بھائی سبو لونکر نے ایسا کرنے کو کہا۔ پولیس اس معاملے میں سبو لونکر کو ماسٹر مائنڈ کے طور پر دیکھ رہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined