بابا رام دیو کے لیے مشکلات کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ ان کی کمپنی ’پتنجلی‘ کے خلاف پہلے ہی عدالت نے کئی فیصلے سنائے ہیں، اور اب بامبے ہائی کورٹ نے ایک معاملہ میں اس کمپنی پر 50 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کر دیا ہے۔ معاملہ کپور مصنوعات سے جڑا ہوا ہے۔
Published: undefined
دراصل بامبے ہائی کورٹ میں پتنجلی آیوروید کے خلاف ٹریڈمارک کی خلاف ورزی کا مقدمہ درج ہوا تھا جو کہ کپور پروڈکٹس سے متعلق ہے۔ 30 اگست 2023 کو عدالت نے پتنجلی پر کپور مصنوعات فروخت کرنے پر روک لگا دی تھی۔ اب عبوری درخواست کے ذریعہ عدالت کو جانکاری ملی کہ پتنجلی نے حکم کی خلاف ورزی کی ہے۔ تازہ معاملہ کی سماعت جسٹس آر آئی چھاگلا کر رہے تھے۔ انھوں نے اخذ کیا کہ پتنجلی نے خود ہی اگست میں حکم جاری ہونے کے بعد کپور مصنوعات کی سپلائی کی تھی۔
Published: undefined
اس تعلق سے عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ مدعا علیہ نمبر 1 کے ذریعہ جس طرح 30 اگست 2023 کو جاری حکم امتناعی کی بار بار خلاف ورزی کی گئی، اسے عدالت برداشت نہیں کرے گی۔ بامبے ہائی کورٹ نے پتنجلی آیوروید کو حکم جاری ہونے کے ایک ہفتہ کے اندر 50 لاکھ روپے جمع کرنے کی ہدایت دی ہے۔
Published: undefined
موصولہ اطلاع کے مطابق عدالت کے حکم کے بعد پتنجلی نے ایک حلف نامہ داخل کیا تھا جس میں بغیر شرط معافی مانگی گئی تھی اور عدالت کے حکم پر عمل کرنے کی بات کہی گئی تھی۔ حلف نامہ میں یہ اعتراف کیا گیا تھا کہ حکم جاری ہونے کے بعد جون 2024 تک ڈسٹریبیوٹرس کو 49 لاکھ 57 ہزار 861 روپے کی کپور مصنوعات کی سپلائی کی گئی تھی۔ یہ بھی مطلع کیا گیا کہ 25 لاکھ 94 ہزار 505 روپے کی مصنوعات اب بھی ڈسٹریبیوٹرس کے پاس ہیں اور ان کی فروخت روک دی گئی ہے۔
Published: undefined
بتایا جاتا ہے کہ منگلم آرگینکس کا دعویٰ تھا کہ پتنجلی نے جون 2024 کے بعد بھی مصنوعات کی فروخت کی ہے۔ عدالت کو جانکاری دی گئی کہ کپور مصنوعات ویب سائٹ پر 8 جولائی تک دستیاب تھیں۔ منگلم آرگینکس کی طرف سے دی گئی یہ جانکاری پتنجلی کے حلف نامہ میں نہیں تھا۔ پتنجلی کو 50 لاکھ روپے جمع کرنے کے علاوہ عدالت نے منگلم آرگینکس کو بھی حلف نامہ داخل کرنے کے لیے کہا ہے۔ اس معاملے پر آئندہ سماعت 19 جولائی کو ہوگی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined