رامپور: رام پور سے سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے رکن پارلیمنٹ اعظم خان اور ان کے بیٹے عبداللہ اعظم پر دو پین کارڈ معاملے میں اب ایم پی-ایم ایل اے عدالت نے آج فرد جرم عائد کی ہے۔ اعظم اور ان کے بیٹے عبداللہ کو آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ جج الوک کمار دوبے کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے میں آکاش سکسینہ کا بیان ریکارڈ ہونے کے بعد اعظم اور عبداللہ کی رہائی کا حکم دیا تھا۔
Published: undefined
ایم پی-ایم ایل اے کی عدالت میں الزام طے کرنے کو لے کر داخل اعتراض کو خارج کرتے ہوئے اعظم خان اور عبداللہ اعظم پر فرد جرم عائد کی گئی۔ اعظم خان کی میدانتا اسپتال اور عبداللہ اعظم کی سیتا پور جیل سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ پیشی ہوئی تھی۔ اسسٹنٹ گورنمنٹ ایڈووکیٹ رام اوتار سینی کے مطابق ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جمعہ کو دو پین کارڈ کے معاملے میں اعظم خان اور ان کے بیٹے عبداللہ اعظم خان پر الزام طے ہو گیا ہے۔ اب اس معاملے میں 31 اگست کو سماعت ہوگی جس میں شکایت دہندہ بی جے پی لیڈر آکاش سکسینہ کا بیان درج ہوگا۔
Published: undefined
ضلع حکومت کے وکیل ارون پرکاش سکسینہ نے دلیل دی اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما آکاش سکسینہ نے اعظم اور عبداللہ کے خلاف جعلی سرٹیفکیٹ کیس میں اس سال جنوری میں بیان ریکارڈ کرنے کے بعد ضلع رام پور کے تھانہ گنج میں اعظم خان، ان کی ایم ایل اے بیوی ڈاکٹر تزئین فاطمہ اور ان کے بیٹے عبداللہ اعظم پر دفعہ 193، 420، 467، 468 اور 471 کے تحت مقدمہ درج کرایا گیا تھا۔
Published: undefined
بی جے پی لیڈر آکاش سکسینہ عرف ہنی نے بھی جعلی پین کارڈ کا مسئلہ اٹھایا تھا۔ الزام ہے کہ اعظم خان اور ڈاکٹر تزئین فاطمہ نے اپنے بیٹے عبداللہ اعظم کے لیے دو برتھ سرٹیفکیٹ بنائے ہیں۔ اعظم خان اور ڈاکٹر تزئین فاطمہ نے بلدیہ صدر رام پور سے پہلا سرٹیفکیٹ حاصل کیا، جس میں رامپور میں اپنے بیٹے عبداللہ اعظم کی پیدائش کو دکھایا گیا ہے۔ جب اس سے اطلاعات مانگی گئی تو اس کا حوالہ دیا گیا کہ آتشزدگی میں کاغذات جل گئے، وہیں دوسرے شناختی کارڈ کے لئے کوئین میری اسپتال لکھنؤ کا برتھ سرٹیفیکیٹ لگا کر لکھنؤ نگر نگم سے دوسرا شناختی کارڈ دستاویزوں میں ہیرا پھیری کر کے بنوا لیا گیا تھا۔ اس بنیاد پر دو پین کارڈ بھی بنائے گئے جن کے بارے میں بی جے پی لیڈر نے شکایت کی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined