قومی خبریں

اعظم خان کو جھٹکا! یوگی حکومت نے چھینی جوہر یونیورسٹی ٹرسٹ کو دی گئی زمین

یوگی حکومت نے جیل میں بند ایس پی لیڈر اعظم خان کو بڑا جھٹکا دیا ہے۔ کابینہ اجلاس میں حکومت نے اعظم خان کی جوہر یونیورسٹی کو دی گئی زمین چھین لی ہے

<div class="paragraphs"><p>اعظم خان / تصویر آس محمد کیف</p></div>

اعظم خان / تصویر آس محمد کیف

 

لکھنؤ: یوگی حکومت نے جیل میں بند ایس پی لیڈر اعظم خان کو بڑا جھٹکا دیا ہے۔ کابینہ اجلاس میں حکومت نے اعظم خان کی جوہر یونیورسٹی کو دی گئی زمین چھین لی ہے۔ ایس پی حکومت کے دوران اعظم نے رام پور میں مرتضیٰ ہائر سیکنڈری اسکول کی عمارت سمیت پورا کیمپس مولانا محمد جوہر ٹرسٹ کو 99 سال کی لیز پر دیا تھا۔

Published: undefined

اعظم خان نے سیکنڈری ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ ایک معاہدہ بھی کیا تھا، حکومت نے معاہدے کی شرائط کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے لیز کو منسوخ کر دیا ہے۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی صدارت میں منگل کو صبح 11 بجے لوک بھون میں کابینہ کی میٹنگ ہوئی۔ اس میٹنگ میں مختلف محکموں کی تقریباً ایک درجن تجاویز پر غور کیا گیا، جس میں محکمہ تعلیم کی جانب سے اس اراضی کی تجویز بھی شامل تھی۔ اس تجویز پر غور کرتے ہوئے حکومت نے ایک جھٹکے میں زمین واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

Published: undefined

اس فیصلے کے تحت اعظم خان کے دفتر کے ساتھ رام پور پبلک اسکول کی زمین بھی خالی ہو جائے گی۔ آپ کو بتا دیں کہ بی جے پی ایم ایل اے آکاش سکسینہ نے یہ مسئلہ اٹھایا تھا۔ اس میں ایم ایل اے نے الزام لگایا تھا کہ اعظم خان نے لیز کی شرائط کی خلاف ورزی کی ہے۔ اعظم خان نے توپخانہ روڈ پر واقع سرکاری زمین پر پارٹی دفتر دارالعوام اور رام پور پبلک اسکول بنایا تھا، یہ زمین بھی لیز پر تھی۔ اب لیز منسوخ ہونے کے بعد حکومت جلد ہی اسے اپنے قبضے میں لے لے گی۔

Published: undefined

الزام ہے کہ اعظم خان نے ایس پی حکومت میں اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے گورنمنٹ مرتضیٰ ہائر سیکنڈری اسکول کی عمارت اور زمین محکمہ تعلیم سے لیز پر لی تھی۔ اسی وقت دارالعوام اور رام پور پبلک اسکول نے توپخانہ روڈ پر اپنا دفتر قائم کیا تھا۔ دراصل، جس عمارت میں دارالعوام واقع ہے، وہاں ڈسٹرکٹ اسکول انسپکٹر کا دفتر تھا، وہیں رام پور پبلک اسکول کی عمارت میں، ڈسٹرکٹ بیسک ایجوکیشن آفیسر کا دفتر تھا۔

Published: undefined

اعظم نے اس عمارت کو محمد علی جوہر یونیورسٹی کے نام پر 2012 میں لیز پر حاصل کیا تھا۔ اس لیز ڈیڈ کے پوائنٹ نمبر 7 میں واضح طور پر لکھا ہے کہ الاٹ کی گئی زمین پر یونیورسٹی بنائی جائے گی اور ایک سال کے اندر اس کا کام شروع کر دیا جائے گا۔ اس میں یہ شرط رکھی گئی تھی کہ یہ زمین کسی اور استعمال کے لیے استعمال نہیں کی جائے گی۔ اسی بنیاد پر ایم ایل اے نے ڈی ایم کو شکایت کی تھی۔

Published: undefined

ڈی ایم نے جانچ کر کے رپورٹ حکومت کو بھیج دی۔ اب اس رپورٹ کی بنیاد پر کابینہ نے لیز منسوخ کر دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی سرکاری املاک کو پہنچنے والے نقصان کی جانچ کے لیے ڈی ایم رویندر کمار ماندڑ کی قیادت میں ایک انکوائری کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined