قومی خبریں

’چاہتے ہو کہ کوئی آئے اور میری کنپٹی پر گولی چلا کر چلا جائے‘، کیا اعظم خان کسی خوف میں ہیں مبتلا؟

اعظم خان نے کہا کہ آپ مجھ سے، میری بیوی بچوں اور میرے چاہنے والوں سے کیا چاہتے ہو؟ یہ چاہتے ہو کہ کوئی آئے اور میری کنپٹی پر گولی چلا کر چلا جائے، بس اتنا ہی تو رہ گیا ہے۔

اعظم خان، تصویر آئی اے این ایس
اعظم خان، تصویر آئی اے این ایس 

اتر پردیش میں بلدیاتی انتخاب کی تیاریاں زوروں پر ہیں۔ سبھی پارٹیاں پوری طرح سرگرم دکھائی دے رہی ہیں۔ اپنے حق میں ووٹ حاصل کرنے کے لیے لیڈران خوب ریلیاں کر رہے ہیں۔ اس درمیان سماجوادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان نے ایک بیان دیا ہے جو سرخیوں میں ہے۔ رامپور میں مقامی بلدیاتی انتخاب کو لے کر منعقد ایک تقریب میں انھوں نے ایک ایسی فکر ظاہر کی ہے جو ان کے اندر موجود خوف کی طرف اشارہ کر رہا ہے۔

Published: undefined

دراصل انتخابی تقریب کو خطاب کرتے ہوئے اعظم خان نے بغیر عتیق احمد کا نام لیے سرعام قتل کیے جانے کا تذکرہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’آپ مجھ سے، میری بیوی-بچوں اور میرے چاہنے والوں سے کیا چاہتے ہو؟ یہ چاہتے ہو کہ کوئی آئے اور میری کنپٹی پر گولی چلا کر چلا جائے، بس اتنا ہی تو رہ گیا ہے۔‘‘

Published: undefined

اعظم خان نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے عوام سے مخاطب ہو کر کہا کہ ’’بچا لو، آج بھی نظامِ ہند اور قانون کو بچا لو۔ آپ کو کچھ نہیں دینا ہے، صرف اپنے آپ کو حوصلہ دینا ہے۔ جہاں روکے جاؤ وہیں بیٹھ جاؤ کہ آگے بڑھیں گے، واپس نہیں جائیں گے۔ ووٹ ڈالیں گے، یہ ہمارا پیدائشی حق ہے۔ یہ حق ہم سے دو بار چھینا گیا ہے، اگر تیسری بار چھینا گیا تو جان لینا کہ اب سانس لینے کا حق بھی باقی نہیں رہ پائے گا۔‘‘

Published: undefined

اعظم خان نے اس بیان کے ذریعہ اس بات کی یاد دلائی جب یوپی اسمبلی انتخاب کے دوران رامپور میں مسلم ووٹروں نے الزام عائد کیا تھا کہ انھیں ووٹ دینے نہیں دیا گیا۔ رامپور میں ووٹنگ کے دوران کئی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں۔ ویڈیو میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ مسلم ووٹرس کو پولیس انتظامیہ نے ووٹ دینے سے روک دیا۔ اپنے موجودہ بیان میں اعظم خان نے اسی چیز کا تذکرہ کیا ہے اور مسلم ووٹرس سے اپیل کی ہے کہ اگر کوئی بلدیاتی انتخاب کے دوران آپ کو ووٹ دینے سے روکے تو آپ وہیں دھرنے پر بیٹھ جائیں، ووٹ ڈالنے سے پیچھے نہ ہٹیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined