نئی دہلی: اعظم خان کو سپریم کورٹ سے کوئی راحت نہیں دی گئی ہے۔ انہوں نے رام پور کی جوہر یونیورسٹی کو دی گئی زمین کی لیز کو منسوخ کرنے کے معاملے میں یوپی حکومت کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا، جہاں سے انہیں یوپی ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کو کہا گیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ پہلے آپ ہائی کورٹ جائیں جہاں چیف جسٹس بنچ تشکیل دیں گے اور آپ کا کیس سنیں گے۔
Published: undefined
سماج وادی پارٹی کی حکومت نے اعظم خان کی یونیورسٹی کو 99 سال کے لیے ایک اسکول کی زمین سستے داموں لیز پر دی تھی۔ موجودہ حکومت نے لیز کی شرائط کی خلاف ورزی کی بنیاد پر اسے منسوخ کر دیا ہے۔ یہ وہی معاملہ ہے جس کے لیے اکتوبر 2023 کے پہلے ہفتے میں ای ڈی کا مقدمہ درج کیے جانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا تھا۔
Published: undefined
یوپی حکومت نے اعظم خان پر الزام لگایا ہے کہ جب وہ یوپی حکومت میں برسراقتدار تھے تو انہوں نے رام پور میں مولانا محمد علی جوہر یونیورسٹی کے کام کے لیے 106.56 کروڑ روپے کے سرکاری فنڈز کا استعمال کیا۔ یوپی کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت نے اس معاملے کو مفادات کے ٹکراؤ کا معاملہ بھی قرار دیا۔
Published: undefined
یوپی حکومت نے کہا، ’’اعظم خان اس محکمہ کے وزیر بھی تھے، جس نے اس یونیورسٹی کو رقم جاری کی تھی۔ اعظم خان اس ٹرسٹ کے تاحیات ٹرسٹی بھی تھے جس کے ذریعے یہ یونیورسٹی بنائی گئی تھی۔ اس کے علاوہ اعظم خان جو یونیورسٹی بنائی گئی اس کے تاحیات چانسلر بھی تھے۔‘‘
Published: undefined
اعظم خان کی مولانا علی جوہر یونیورسٹی میں بھی کئی بے ضابطگیوں کے الزامات تھے۔ یوپی حکومت کی طرف سے کہا گیا کہ وہاں جو بھی کام ہوا وہ بغیر اجازت کے کیا گیا۔ مثال کے طور پر محکمہ آب کی جانب سے کیے گئے کام کے لیے کوئی رسمی اجازت اور قواعد پر عمل نہیں کیا گیا۔ اس کے علاوہ محکمہ پی ڈبلیو ڈی کے لوگوں کے کاموں میں بھی ایسی ہی بے ضابطگیاں پائی گئی ہیں۔ ان معاملوں پر ہی عدالت نے تمام فریقوں کو سننے کے لیے کیس کو یوپی ہائی کورٹ میں منتقل کر دیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز