شری رام کی جائے پیدائش ایودھیا سے ہر 5 سال پر نکلنے والی ’رام بارات‘ اس سال نہیں نکل پائے گی۔ میڈیا ذرائع میں آ رہی خبروں کے مطابق کورونا انفیکشن کےبڑھتے اثرات کے سبب ’رام بارات‘ کو منسوخ کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ گویا کہ ہر پانچ سال پر ہونے والی رام اور سیتا کی شادی اس سال نہیں ہو پائے گی جو یقیناً ہندو عقیدتمندوں کے لیے مایوس کن ہے۔
Published: undefined
دراصل دھرم یاترا مہاسنگھ اور وشو ہندو پریشد کے بینر تلے ’شری رام بارات یاترا‘ کو کارسیوک پورم سے جنک پور کے لیے نکالا جاتا تھا۔ لیکن اس سال یہ یاترا نہیں نکل پائے گی۔ وشو ہندو پریشد کے ترجمان شرد شرما نے اس تعلق سے میڈیا کو بتایا کہ ’’اس سال رام بارات کو منسوخ کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ اس سال کورونا انفیکشن کی وجہ سے اس یاترا کو نہیں نکالا جا سکے گا۔ اس لیے ہم نے لوگوں سے اپنے گھروں اور مندروں میں جشن منانے، ہلکے مٹی کے دیے جلانے، شنکھ بجانے، پاکیزہ منتروں کا جاپ کرنے اور پرچم کشائی کرنے کی گزارش کی ہے۔‘‘
Published: undefined
واضح رہے کہ گزشتہ کئی سالوں سے دھرم یاترا مہاسنگھ اور وشو ہندو پریشد ایودھیا سے شری رام کی بارات یاترا جنک پور پہنچتی تھی۔ اس بارات میں بڑی تعداد میں سنت سماج شامل ہوتا تھا اور ڈھول نگاڑوں کے ساتھ ناچتے گاتے ہوئے ایودھیا سے رام بھکت ماتا سیتا کی نگری جاتے تھے۔ وہاں دھوم دھام سے رام اور سیتا کی شادی ہوتی تھی، لیکن اس بار کورونا بحران کے سبب ماحول بالکل پھیکا رہنے والا ہے۔ اب ایودھیا میں رہ کر ہی لوگ جشن منائیں گے، شادی کے لیے وہ ماتا سیتا کے گاؤں نہیں جا پائیں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز