ایودھیا میں ایک طرف رام مندر کی تعمیر کا کام زور و شور سے جاری ہے، اور دوسری طرف شہر کو خوبصورت اور تجاوزات سے پاک کرنے کی بھی تیاریاں چل رہی ہیں۔ اس درمیان ایودھیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے غیر قانونی کالونائزر کی فہرست جاری کر دی ہے جس میں بی جے پی رکن اسمبلی اور میئر کے نام بھی نظر آ رہے ہیں۔ دراصل ایودھیا شہر میں غیر قانونی پلاٹنگ اور غیر قانونی کالونائزر کی بڑی تعداد موجود ہے۔ جو فہرست ایودھیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے جاری کی ہے اس میں میونسپل کارپوریشن ایودھیا کے میئر رشی کیش اپادھیائے بی جے پی، رکن اسمبلی وید پرکاش گپتا اور سابق بی جے پی رکن اسمبلی گورکھ ناتھ بابا سمیت کئی دیگر نام شامل ہیں۔ کچھ ایسے نام بھی اس فہرست میں شامل ہیں جن کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ برسراقتدار طبقہ سے بہت قریب ہیں۔
Published: undefined
دراصل سپریم کورٹ کے ذریعہ رام مندر تعمیر کا فیصلہ سنائے جانے کے بعد برسراقتدار طبقہ سے جڑے لوگ بڑی تعداد میں غیر قانونی پلاٹنگ اور کالونیوں کا کاروبار کرتے ہوئے نظر آئے۔ اس عمل میں اہم عہدوں پر بیٹھے عوامی نمائندے، سابق عوامی نمائندے اور پلاٹنگ کا غیر قانونی کاروبار کرنے والے لوگ زیادہ شامل ہیں۔ کچھ دنوں قبل ایودھیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے سریو کے کچھار واقع ڈوب علاقے میں غیر قانونی پلاٹنگ اور کالونیوں کے لیے بنائی گئی سرحد کو منہدم کیا تھا، اور اس کے پہلے بھی ایودھیا شہر سے ملحق باغ بجیسی میں غیر قانونی پلاٹنگ کو منہدم کیا گیا تھا۔
Published: undefined
غیر قانونی پلاٹنگ اور کالونیوں کو لے کر ہلچل اس وقت تیز ہوئی جب رکن پارلیمنٹ للو سنگھ نے وزیر اعلیٰ کو مزین کے اس بڑے کھیل کی ایس آئی ٹی جانچ کرائے جانے کے لیے خط لکھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں محکمہ خزانہ کی طرف سے ایک فہرست بھیجی جا چکی ہے۔ اس درمیان ایودھیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے سکریٹری وشال سنگھ کا کہنا ہے کہ ’’ہم نے ابھی تک 40 غیر قانونی کالونیوں کو نشان زد کر لیا ہے۔ انھیں منہدم کیا جائے گا۔ یہاں خرید و فروخت کرنے والوں کی شناخت ہو گئی ہے اور ان کی جانچ کی جا رہی ہے۔ ایسے لوگوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے گی۔‘‘ انھوں نے عوام سے غیر قانونی مقامات پر تعمیر نہ کرانے کی اپیل کی ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ نقشہ پاس کرانے کے ساتھ ہی تعمیری عمل کے لیے ضروری اقدام پر عمل کریں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined