فرضی صفائی ملازمین کے نام پر ایودھیا میونسپل کارپوریشن کے ساتھ 3 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کا معاملہ منظر عام پر آیا ہے۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں میں بتایا جا رہا ہے کہ میونسپل کارپوریشن کے ذریعہ کانٹریکٹ کمپنی کو کی گئی ادائیگی سے متعلق بل میں فرضی نام پائے گئے ہیں اور یہ انکشاف صفائی ملازمین کی آؤٹ سورسنگ کمپنی کی جانچ کے دوران ہوا ہے۔
Published: undefined
ہندی نیوز پورٹل 'نیوز18' پر اس گھوٹالہ کے تعلق سے ایک تفصیلی رپورٹ شائع ہوئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ معاملہ سامنے آنے کے بعد میونسپل کمشنر وشال سنگھ نے جانچ کا حکم صادر کر دیا ہے۔ اگر جانچ صحیح طریقے سے ہوئی تو ضلع کے کئی بڑے سفید پوشوں کے نام اس گھوٹالہ میں شامل ہو سکتے ہیں۔ دراصل 300 فرضی ملازمین کے ذریعہ کانٹریکٹ کمپنی نے ایودھیا میونسپل کارپوریشن کو 2 سال میں 3 کروڑ سے زیادہ کا نقصان پہنچایا ہے۔ آؤٹ سورسنگ کمپنی کو کی گئی ادائیگی کی رسیدوں کی جانچ میں پورا معاملہ سامنے آیا۔ فرضی صفائی ملازمین کے نام پر ماہانہ تقریباً 15 لاکھ روپے کا چونا لگایا جا رہا تھا۔ اب میونسپل کارپوریشن ایسے فرضی صفائی ملازمین کی فہرست تیار کرا رہا ہے۔
Published: undefined
میونسپل کمشنر وشال سنگھ نے اس تعلق سے بتایا کہ صفائی ملازمین کو تعینات کرنے والی رگھوونشی انفوٹیک پر شکنجہ کسا گیا تھا۔ کمپنی نے ایک ایک ملازمین کو بلا کر سب کا ویریفکیشن کرایا۔ ساتھ ہی آؤٹ سورسنگ کمپنی کے دستاویز بھی طلب کیے گئے۔ اس میں پتہ چلا کہ سال 2018 میں ہی کمپنی کا معاہدہ ختم ہو گیا ہے۔ اس کے بعد جانچ شروع کی گئی۔ اب اس معاملے میں نیا موڑ آیا ہے۔ پتہ چلا ہے کہ 300 ملازمین کی تنخواہ تو دی جا رہی تھی، لیکن یہ لوگ کام پر نہیں جاتے تھے اور نہ ہی ان کا کوئی ڈاٹا صحیح ہے۔
Published: undefined
اس جانچ کے دوران یہ بھی پتہ چلا کہ مسٹر رول پر چڑھانے کے بعد ہی آؤٹ سورسنگ کمپنی کو پتہ چل پاتا ہے کہ یہ ملازمین ہیں۔ ایسے ملازمین کی تعداد تقریباً 300 کے آس پاس ہے۔ یہ ملازمین میونسپل کارپوریشن کو ماہانہ تقریباً 15 لاکھ روپے کا نقصان پہنچا رہے تھے۔ اس طرح سے 2 سال میں تقریباً 3 کروڑ روپے کا چونا لگ چکا ہے۔ میونسپل کارپوریشن کا ماننا ہے کہ اس گھوٹالے کے پیچھے لمبی سانٹھ گانٹھ معلوم پڑتی ہے جس کی جانچ کی جا رہی ہے۔ کارپوریشن جلد ہی اکاؤنٹ میں بھیجی گئی رقم کی ریکوری اور رپورٹ درج کرانے کی تیاری میں ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز