نئی دہلی: ایودھیا معاملے کے ایک ہندو فریق ’اکھل بھارتیہ ہندو مہا سبھا‘ نے مسلم فریق کے وکیل راجیو دھون کے سپریم کورٹ میں نقشہ پھاڑنے کی شکایت انڈین بار کاونسل (بی سی آئی) سے کی ہے اور ان کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ بی سی آئی کو ارسال کردہ خط میں مہا سبھا نے راجیو دھون کے عدالت کے کمرے میں نقشہ پھاڑنے کی شکایت کی ہے۔
Published: undefined
اکھل بھارتیہ ہندو مہا سبھا کے ترجمان پرمود پنڈت جوشی کے دستخط سے بھیجے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ کاؤنسل راجیو دھون کے خلاف معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے کارروائی کرے۔ بار کاؤنسل کو یہ خط آج موصول ہوا ہے ۔ خط میں کہا گیا ہے کہ راجیو دھون کے اس رویے سے ’سپریم کورٹ بار‘ کی توہین ہوئی ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ عدالت عظمی میں بدھ کے روز جب ہندو مہا سبھا کے وکیل وکاس کمار سنگھ نے کشور کرونال کی تحریر کردہ کتاب ’ایودھیا ریویزیڈینٹ‘ ریکارڈ میں لانا چاہا اور ایک نقشہ بھی پیش کیا تھا جس پر راجیو دھون مشتعل ہوگئے تھے اور نقشے کو پھاڑ دیا تھا۔ اگرچہ اس معاملے میں جب بعد میں عدالت کے کمرے میں بحث ہوئی تو راجیو دھون نے کہا کہ انہوں نے نقشہ چیف جسٹس رنجن گگوئی کے کہنے پر پھاڑا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined