قومی خبریں

سکم میں برفیلے طوفان کا قہر، سیاحوں سے بھری بس کھائی میں گری، 7 افراد ہلاک، بچوں سمیت 150 افراد پھنسے

حادثہ کے فوراً بعد مقامی لوگ سیاحوں کو بچانے میں مصروف ہو گئے، بعد میں پہنچی سکم پولیس نے لوگوں کے ساتھ مل کر ریسکیو آپریشن شروع کر دیا، اس حادثہ میں کئی افراد بری طرح زخمی ہوئے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>سکم میں برفیلے طوفان کا قہر، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

سکم میں برفیلے طوفان کا قہر، تصویر آئی اے این ایس

 

شمال مشرقی ریاست سکم سے دردناک خبر سامنے آ رہی ہے۔ ریاست کے تسومگو میں برفیلا طوفان آیا ہے جس کی زد میں آنے سے سیاحوں سے بھری ایک بس کھائی میں گر گئی۔ اس حادثے میں 7 لوگوں کی جان چلی گئی جن میں ایک بچہ بھی شامل بتایا جا رہا ہے۔ علاوہ ازیں برفیلے طوفان کی وجہ سے تقریباً 150 افراد برف کے نیچے پھنس گئے ہیں جن کو بچانے کے لیے مہم جاری ہے۔ برف کے نیچے دبے لوگوں میں کئی بچوں کے ہونے کی بھی خبر سامنے آ رہی ہے، حالانکہ 22 افراد کو ریسکیو کیا جا چکا ہے۔

Published: undefined

موصولہ اطلاعات کے مطابق منگل کے روز سکم کے تسومگو میں تیز برفیلا طوفان آیا جس کی زد میں آنے سے ایک ٹورسٹ بس بے قابو ہو کر کھائی میں جا گری۔ اس حادثے میں چار مرد، ایک خاتون اور ایک بچے کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ حادثہ کے بعد مقامی لوگوں نے سیاحوں کو بچانے کی بھرپور کوشش کی۔ بعد میں پہنچی سکم پولیس نے لوگوں کے ساتھ مل کر ریسکیو آپریشن شروع کیا۔ اس حادثے میں کئی لوگ بری طرح زخمی بتائے جا رہے ہیں۔ اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ مہلوکین کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔

Published: undefined

بی آر او کا کہنا ہے کہ سکم میں برفانی تودہ کے بعد گنگٹوک کو ناتھولا سے جوڑنے والے جواہر لال نہرو روڈ پر 14 میل کی دفاعی مہم چل رہی ہے۔ برف میں پھنسے 22 سیاحوں کو ریسکیو کر لیا گیا ہے۔ سڑک سے برف ہٹانے کے بعد 350 پھنسے سیاحوں اور 80 گاڑیوں کو بھی بچایا گیا ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ رواں سال جنوری میں لداخ کے تنگول گاؤں میں زبردست برفانی تودہ اور طوفان کے سبب دو لڑکیوں کی جان چلی گئی تھی۔ اس سے پہلے گزشتہ سال اتراکھنڈ کے اترکاشی میں برفیلے طوفان میں پھنس کر 16 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined