لکھنؤ: خوراک اور عوامی تقسیم کے مرکزی وزیر پیوش گوئل نے کہا کہ آسٹریلیا کے لوگ اب وائن اور شراب کے لئے ہندوستان پر منحصر ہیں۔ ورنداون یوجنا میں 'یو پی گلوبل انویسٹرس سمٹ-2023' کے دوران 'شوگر انڈسٹری اور ایکسائز میں مواقع' کے موضوع پر ایک سیشن سے خطاب کرتے ہوئے پیوش گوئل نے اتوار کو کہا کہ آسٹریلیائی اب وائن کے لیے ہندوستان پر انحصار کر رہے ہیں۔ غیر ملکی ہندوستان میں بنی شراب کو بہت پسند کر رہے ہیں۔ انگور کے علاوہ آج ہندوستان 27 پھلوں سے وائن اور شراب بنا رہا ہے۔
Published: undefined
وزیر تجارت نے کہا کہ اتر پردیش کی شراب پالیسی کے تحت 30 دنوں میں لائسنس حاصل کرنے کا انتظام ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اتر پردیش کی پالیسی کو دیگر ریاستوں میں نافذ کرنے کے لیے جلد ہی تمام ریاستوں کے ایکسائز کمشنروں کے ساتھ میٹنگ کریں گے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ 2017 میں وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں اور وزیر داخلہ کے مشورے پر زمین، ریت اور شراب مافیا پر پابندی لگا کر اتر پردیش کی ترقی کی بنیاد رکھی گئی تھی۔ پچھلے چھ برسوں میں کووڈ کے باوجود اتر پردیش کا ایکسائز کلیکشن 14500 کروڑ روپے سے بڑھ کر 42500 کروڑ روپے ہو گیا ہے۔ جس طرح پوری دنیا کے سرمایہ کاروں کی ایک بڑی تعداد اتر پردیش کی طرف متوجہ ہو رہی ہے، وہ اس بات کا ثبوت ہے کہ سرمایہ کاروں کو نہ صرف اتر پردیش کی حکومت پر بلکہ یہاں کے لوگوں پر بھی بھروسہ ہے۔
Published: undefined
مرکزی وزیر نے کہا کہ وہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے کہیں گے کہ وہ ٹیکنالوجی اور مارکیٹ کی تحقیق کے لیے ہندوستان سے باہر ایک ٹیم بھیجیں۔ گوئل نے کہا کہ جس طرح سے ملک میں اسٹارٹ اپ کلچر میں اضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ سے لیتھیم بحران اور دیگر مسائل کو ملک کے نوجوانوں کے ذریعے حل کیا جا رہا ہے۔ پچھلے چھ برسوں میں ملک میں اسٹارٹ اپس کی تعداد بڑھ کر 8277 ہوگئی ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں ترقی کی لہر تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے۔ یوپی نے وزیر اعلی یوگی کی رہنمائی میں آگے بڑھنا شروع کر دیا ہے اور اب یوپی کو آگے بڑھنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ یوپی کئی دہائیوں تک مرکز اور ریاست کی ڈبل انجن والی حکومت کے ساتھ آگے بڑھتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ کاروبار کرنے میں آسانی میں ہندوستان کا درجہ بہتر ہوا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز