ایک لمبی بیماری کے بعد سابق وزیر خزانہ ارون جیٹلی کا آج ایمس میں انتقال ہوگیا وہ 66 سال کے تھے وہ سیاسی حلقوں میں بہت مقبول تھے۔ ارون جیٹلی، سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی اور سابق وزیر خارجہ سشما سوراج کے بعد بی جے پی کے تیسرے بڑے رہنما ہیں جن کا انتقال اگست کے مہینے میں ہوا ہے۔ ان کے انتقال نے یہ تو ثابت کر دیا ہے کہ ماہ اگست بی جے پی کے لئے اچھا نہیں ہے۔
Published: 24 Aug 2019, 9:10 PM IST
بی جے پی کے حلقوں میں جہاں صدمہ کا ماحول ہے وہیں دبے الفاظ اس بات کا بھی ذکر ہو رہا ہے کہ بی جے پی کے لئے اگست کا مہینہ خراب ہے۔ خراب کہنے والوں کا ماننا ہے کہ پارٹی کے تین قدآور رہنماؤں کا ماہ اگست میں دنیا چھوڑ کر چلے جانے سے لگتا ہے کہ یہ ماہ بی جے پی کے لئے بدشگون ہے۔
Published: 24 Aug 2019, 9:10 PM IST
واضح رہے کہ بی جے پی کو بنانے میں ان تین رہنماؤں کا بڑا اہم کردار رہا ہے۔ اٹل بہاری واجپئی پارٹی کے ایسے رہنما تھے جن کا احترام تمام پارٹیوں کے سیاست داں کرتے تھے اور وہ دو ارکان پارلیمنٹ والی پارٹی کو اقتدار میں لانے میں کامیاب رہے تھے، انہوں نے اپنی سیاسی صلاحیتوں کے ذریعہ بی جے پی کی جنوب ہند میں بھی توسیع کی تھی۔ سشما سواراج نے بھی پارٹی کی توسیع میں اہم کردار ادا کیا۔ ارون جیٹلی کو انتخابی حکمت عملی کا ماہر مانا جاتا تھا اور انہوں نے پارٹی کو موجودہ پوزیشن تک پہنچانے میں بہت اہم کردار ادا کیا۔
Published: 24 Aug 2019, 9:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 24 Aug 2019, 9:10 PM IST
تصویر: پریس ریلیز