جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے معروف سماجی کارکن سوامی اگنیویش پر بی جے پی یوا مورچہ کے کارکنان کے حملہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’’سوامی اگنیویش ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے علمبردار ہیں۔ یہ ملک کی بدقسمتی ہے کہ انھیں تشدد کا نشانہ اس روز بنایا گیا جس دن سپریم کورٹ نے واضح طور پر اعلان کیا تھا کہ جمہوریت میں موب لنچنگ کے لیے کوئی جگہ نہیں ہو سکتی۔‘‘
ایک خبر رساں ادارہ سے بات چیت کے دوران مولانا ارشد مدنی نے یہ بھی کہا کہ ’’بی جے پی حکمراں ریاست جھارکھنڈ میں جس طرح سوامی اگنیویش پر حملہ ہوا اس سے ثابت ہوتا ہے کہ موجودہ وقت میں فرقہ پرست عناصر کس طرح خود کو قانون سے بالاتر سمجھ رہے ہیں اور قانون کو ہاتھ میں لے کر ہر اس شخص کو ظلم و زیادتی کا شکار بنا رہے ہیں جو ان کے نظریہ کا مخالف ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’اس طرح کے حادثات یہ بتانے کے لیے کافی ہیں کہ موب لنچنگ کو روکنے کے لیے نہ تو مرکزی حکومت سنجیدہ ہے اور نہ ریاستی حکومتیں۔‘‘
Published: 17 Jul 2018, 9:54 PM IST
سوامی اگنیویش پر شر پسند عناصر کے ذریعہ کیے گئے اس حملے کو مولانا ارشد مدنی نے ان کا منھ بند کرنے کی کوشش قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’سوامی اگنیویش ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی قائم کرنا چاہتے ہیں لیکن کچھ لوگ ان کی اس کوشش سے ناراض ہیں اس لیے ان کا منھ بند کرنے کے مقصد سے یہ حملہ کیا گیا۔‘‘ مولانا ارشد مدنی نے مطالبہ کیا ہے کہ سوامی اگنیویشن پر حملہ کرنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے اور عدالت کی ہدایت کے مطابق موب لنچنگ جیسے واقعات پر قابو پانے کے لیے جلد از جلد ایک موثر قانون بھی بنے۔
Published: 17 Jul 2018, 9:54 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 17 Jul 2018, 9:54 PM IST