قومی خبریں

اگرتلہ میں کانگریس کے دفتر پر حملہ، راہل گاندھی نے کہا- ’بی جے پی کے غنڈوں کو سزا ملنی چاہئے‘

راہل گاندھی نے ٹوئٹر پر لکھا کہ اگرتلہ ضمنی انتخاب میں کانگریس کی جیت کے بعد ہمارے لیڈران اور کارکنان پر بی جے پی کے غنڈوں کے حملہ کی میں پرزور مذمت کرتا ہوں۔

تریپورہ کے ریاستی صدر بیراجیت سنہا، تصویر ٹوئٹر @INCIndia
تریپورہ کے ریاستی صدر بیراجیت سنہا، تصویر ٹوئٹر @INCIndia 

نئی دہلی: تریپورہ کی اگرتلہ سیٹ پر ضمنی انتخابات میں جیت حاصل کرنے کے بعد کانگریس کے ریاستی دفتر پر حملہ ہوا جس میں پارٹی کے ریاستی صدر بیراجیت سنہا لہولہان ہو گئے ہیں۔ کانگریس پارٹی اور راہل گاندھی نے اس پر سخت رد عمل ظاہر کیا ہے۔ کانگریس پارٹی نے کہا ہے کہ خون میں ڈوبی سیاست ہی بی جے پی کا اصلی چہرہ ہے۔ جبکہ راہل گاندھی نے کہا کہ بی جے پی کے غنڈوں کو سزا ملنی چاہئے۔

Published: undefined

خیال رہے کہ اگرتلہ ضمنی انتخاب میں کانگریس امیدوار سدیپ رائے برمن نے جیت حاصل کی ہے۔ یوں تو تریپورہ میں بی جے پی نے چار میں سے تین سیٹیں (سورما، ٹاؤن باردوولی اور یوراج نگر) پر کامیابی حاصل کی ہے۔ تاہم اگرتلہ کی سیٹ ان میں سب سے زیادہ اہمیت کی حامل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس پر کانگریس کی جیت کے بعد بی جے پی بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئی اور کانگریس کے دفتر پر حملہ کر دیا۔

Published: undefined

الزام ہے کہ بی جے پی کے حمایت یافتہ شرپسندوں نے اگرتلہ میں کانگریس ہیڈکوارٹر پر حملہ کیا۔ پارٹی آفس کا فرنیچر توڑ دیا گیا اور لیڈروں کو مارا پیٹا گیا ہے۔ یہاں تک تریپورہ ریاستی کانگریس کے صدر کو بھی نہیں بخشا گیا۔ ان کا سر پھٹ گیا ہے، تاہم بی جے پی نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔

Published: undefined

حملہ کے بعد کانگریس پارٹی کی جانب سے کہا گیا ’’ضمنی انتخاب میں ہماری بہتر کارکردگی اور سدیپ رائے برمن کی تاریخی جیت سے بوکھلا کر بی جے پی اب غنڈہ گردی اور تشدد پر اتر آئی ہے۔ یہ خون میں ڈوبی ہوئی سیاست ہی بی جے پی کا اصلی چہرہ ہے۔‘‘

Published: undefined

وہیں راہل گاندھی نے ٹوئٹر پر لکھا، ’’اگرتلہ ضمنی انتخاب میں کانگریس کی جیت کے بعد ہمارے لیڈران اور کارکنان پر بی جے پی کے غنڈوں کے حملہ کی میں پرزور مذمت کرتا ہوں۔ عوام ہمارے ساتھ ہیں۔ یہ شرمناک ہے کہ پولیس حملہ کو روکنے کی بجائے خاموش تماشائی بن کر کھڑی رہی۔ ان بی جے پی کے غنڈوں کو سزا ملنی چاہئے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined