قومی خبریں

ہاپوڑ لنچنگ میں ہلاک قاسم کے بھائی پر قاتلانہ حملہ

ہاپوڑ لنچنگ معاملہ میں ضمانت پر رِہا ملزمین قاسم اور سمیع الدین کی فیملی کو کئی بار دھمکی دے چکے ہیں، اس لیے خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ قاسم کے بھائی اور سیکورٹی گارڈ پر حملہ انھوں نے ہی کروایا ہوگا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

ہاپوڑ لنچنگ کے دوران ہلاک قاسم کے بھائی پر کچھ لوگوں کے ذریعہ قاتلانہ حملہ کیے جانے کی خبریں مل رہی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق قاسم کے بھائی کے ساتھ ساتھ ان کے سیکورٹی گارڈ کو بھی حملہ آوروں نے مارنے کی کوشش کی۔ دراصل جمعہ کے روز ہاپوڑ لنچنگ معاملے کے اہم مدعی قاسم کے بھائی اور ان کے سیکورٹی اہلکار کو گاڑی سے کچلنے کی کوشش کی گئی لیکن دونوں اس حملہ میں بال بال بچ گئے۔ دونوں اشخاص پر یہ قاتلانہ حملہ غازی آباد کے مسوری علاقہ میں کیا گیا۔

اس واقعہ کے بعد قاسم کے بھائی نے مسوری تھانہ میں نامعلوم لوگوں کے خلاف کیس درج کروا دیا ہے۔ انھوں نے اپنی شکایت میں الزام عائد کیا ہے کہ جب وہ سیکورٹی گارڈ کے ساتھ غازی آبادی کے مسوری سے ہاپوڑ جا رہے تھے تبھی قومی شاہراہ 24 پر ایک گاڑی نے انھیں اور ان کے سیکورٹی گارڈ کو کچلنے کی کوشش کی۔ پولس نے کیس درج کرنے کے بعد فوری جانچ شروع کرنے اور قصورواروں کو جلد گرفتار کرنے کی بات کہی ہے۔

اس سلسلے میں غازی آباد کے ایس ایس پی ویبھو کرشن نے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ قاسم کے بھائی اور سیکورٹی گارڈ پر حملے کی بات سامنے آئی ہے اور اس معاملہ میں کیس بھی درج کر لیا گیا ہے۔ ہماری ہر ممکن کوشش ہوگی کہ حملہ آور کی جلد سے جلد شناخت کر اسے گرفتار کیا جائے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ اسی سال عد کے دو دن بعد پلکھوا کے بجھیڑا گاؤں مں گئو کشی کی افواہ پر قاسم کا پٹا پٹ کر قتل کر دیا گای تھا جس مںس قاسم کو بچانے آئے ایک بزرگ کسان سمع الدین کی بھی بری طرح پٹائی کی گئی تھی۔ 302/307 جسےج سنگنں جرائم مںئ کئی لوگوں کو گرفتار بھی کیا گیا تھا لیکن ایک مہنےب سے بھی کم وقت مں ان میں سے 4 ملزمین کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔ خبروں کے مطابق ضمانت ملنے کے بعد یہ لوگ بے خوف ہو کر قاسم اور سمیع الدین کی فیملی کو ڈراتے اور دھمکاتے ہوئے دیکھے گئے۔ ان سب سے پریشان ہو کر قاسم کے بھائی نے میڈیا سے کہا بھی تھا کہ ’’کبھی کبھی ماحول خراب کرنے کے معاملے مںب بھی ملزم کو باہر آنے مںی ایک مہنےر لگ جاتے ہںد اور یہاں قتل جسےت جرم مںھ 20 دن مںا ضمانت دے دی گئی۔ اب مجھے انصاف کی کوئی امدو نہںم۔‘‘ جمعہ کے روز ہوئے قاتلانہ حملہ کے بارے میں بھی خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ضرور ضمانت پر رِہا ہوئے ملزمین میں سے کسی ایک نے یہ کام کیا یا کروایا ہوگا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined