مدھیہ پردیش کانگریس کے صدر کمل ناتھ نے شیوراج حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ گزشتہ 18 سالوں میں قبائلی طبقہ کے حالات پر وہائٹ پیپر جاری کرے۔ کانگریس ریاستی صدر کمل ناتھ نے اس تعلق سے ایک بیان جاری کر کہا ہے کہ ’’مدھیہ پردیش کی شیوراج حکومت قبائلی طبقہ کو خوش کرنے کے لیے بھلے ہی کتنی بھی کوشش کر لے، ان تقاریب پر کروڑوں روپے لٹا دے، لیکن سچ یہ ہے کہ ریاست کی بی جے پی حکومت میں قبائلی طبقہ پر مظالم اور استحصال کے واقعات میں ریاست کا نام ملک میں سرفہرست ہے۔‘‘
Published: undefined
کمل ناتھ نے بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ 18 سال بعد شیوراج حکومت کو قبائلی طبقہ اور ان کے ہیروز کی یاد آ رہی ہے، انھیں رانی کملاپتی سے لے کر برسا منڈا، ٹنٹیا بھیل، راجہ شنکر شاہ، کنور رگھوناتھ شاہ جیسے ہیروز کی یاد آ رہی ہے، یہ سب صرف بی جے پی کا انتخابی ایجنڈا ہے۔
Published: undefined
سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ این سی آر بی کے 2020 کے اعداد و شمار نیتی آیوگ کے ذریعہ جاری کثیر جہتی غریبی انڈیکس اور اب مرکزی قبائلی امور کی وزارت کے ذریعہ جاری 21-2020 کی سالانہ رپورٹ ریاست میں قبائلی طبقہ کی حالت کا انکشاف کرتی ہے۔
Published: undefined
قبائلی امور کی وزارت کی رپورٹ بتاتی ہے کہ قبائلی علاقوں میں صحت سہولیات کے معاملے میں بھی مدھیہ پردیش کی حالت بدتر ہے۔ اتنا ہی نہیں، قبائلی آبادی پر مظالم کے معاملے میں بھی مدھیہ پردیش سرفہرست ہے۔ جرائم اور مظالم کی بات کریں تو قبائلی طبقہ کے خلاف ملک بھر میں درج ہونے والے جرائم میں مدھیہ پردیش کی شراکت داری 23 فیصد ہے، جب کہ ملک میں سب سے زیادہ 14.7 فیصد قبائلی آبادی مدھیہ پردیش میں ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز