اتر پردیش کی یوگی حکومت میں دلتوں اور اقلیتی طبقہ پر مظالم کا سلسلہ دن بہ دن بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ تازہ معاملہ ریاست کے ضلع اٹاوہ کے بڑھ پورہ علاقہ کا ہے جہاں معمولی بات پر دبنگ نے ایک دلت لڑکے کو گولی مارکر قتل کردیا اور فرار ہوگیا۔
Published: undefined
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ڈاکٹر برجیش کمار سنگھ نے آج بتایا کہ بڑھ پورہ علاقے کے ادی گاؤں باشندہ راہل کمار (30)جمعرات کی رات تقریباً ساڑھے نو بجے گھر کے نزدیک پرچون کی دوکان پر کچھ سامان لینے گیا تھا۔ اسی دکان پر پہلے سے موجود غیر قانونی اسلحے کے ساتھ کھڑے سچن بھدوریا سے اس کی کہا سنی ہوگئی۔ بات بڑھنے پر دبنگ نے راہل کو گولی ماردی۔ گولی مارنےوالا سچن زخمی راہل کو علاج کے لئے ضلع اسپتال لے گیا اور اسے وہیں چھوڑ کر فرار ہوگیا۔ ڈاکٹروں نے زخمی کی حالت نازک ہونےپر اسے سیفئی پی جی آئی کے لئے ریفر کردیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔
Published: undefined
بتایا جاتا ہے کہ راہل کی دو سال پہلے ہی شادی ہوئی تھی اور اس قتل واقعہ کے بعد اس کے گھر میں ماتم کا ماحول ہے۔ اس درمیان پولیس نے بتایا کہ قتل کے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرایادیا گیا ہے۔ پولیس قاتل کی پوری سرگرمی کے ساتھ تلاش کررہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined