عام آدمی پارٹی کی سینئر رہنما آتشی نے آج کہا کہ بی جے پی نے وزیر اعلی کیجریوال کو پھنسانے کی سازش رچی اور اس میں عام آدمی پارٹی کی ایم پی سواتی مالیوال کو مہرہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ارادہ وزیراعلیٰ کیجریوال کو سازش میں پھنسانا تھا لیکن ویڈیو کے ذریعہ سازش بے نقاب ہوگئی۔
Published: undefined
آتشی نے کہا کہ سواتی مالیوال کے پاس وزیر اعلیٰ سے ملاقات کے لیے کوئی اپائنٹمنٹ نہیں تھا لیکن وہ پولیس اہلکاروں سے زور زبردستی کرکےوزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ میں داخل ہوئیں۔ سواتی مالیوال نے دعویٰ کیا کہ ان پر حملہ کیا گیا، وہ بولنے کی پوزیشن میں نہیں تھیں لیکن ویڈیو میں محترمہ سواتی مالیوال کو پولیس اہلکاروں کو دھمکیاں دیتے ہوئے دیکھا گیا۔ بغیر اپائنٹمنٹ نہ ملنے دینے پر محترمہ سواتی مالیوال نے پولیس اہلکاروں پر تکبر کا مظاہرہ کیا اور کہا کہ اگر انہوں نے انہیں روکنے کی کوشش کی تو وہ ان کی نوکری کھا جایئں گی یعنی نوکری نکلو ا دیں گی۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ جب اروند کیجریوال کے پی اے بیبھو کمار نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ڈرائنگ روم میں دستیاب نہیں ہیں تو محترمہ سواتی مالیوال نے زبردستی گھر میں گھسنے کی کوشش کی اور غیر مہذب سلوک کیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی اس سازش کا ایک اور ثبوت یہ ہے کہ سواتی مالیوال وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ کے بعد پولیس اسٹیشن گئیں لیکن پولیس نے انہیں ایم ایل سی کروانے کو کہا لیکن محترمہ سواتی مالیوال نے انکار کردیا۔
Published: undefined
عام آدمی پارٹی کی لیڈر نے کہا کہ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سواتی مالیوال صوفے پر آرام سے بیٹھی ہیں، نہ وہ درد سے کراہ رہی ہیں، نہ ان کے کپڑے پھٹے ہیں، نہ ہی ان کے سر میں کوئی چوٹ آئی ہے، بلکہ وہ اونچی آواز میں سب کو دھمکیاں دے رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ویڈیو سے واضح ہو گیا ہے کہ سواتی مالیوال کی جانب سے لگائے گئے تمام الزامات مکمل طور پر بے بنیاد، جھوٹے اوریہ مکمل سازش ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ جب سے اروند کیجریوال کو ضمانت ملی ہے، بی جے پی گھبراہٹ میں ہے۔ اسی الجھن میں بی جے پی نے ایک سازش رچی اور اسی سازش کے تحت سواتی مالیوال کو 13 مئی کو علی الصبح دہلی کے وزیر اعلیٰ کے گھر بھیج دیا گیا۔ اس سازش کا مقصد اروند کیجریوال پر جھوٹے الزامات لگانا تھا۔ سواتی مالیوال اس سازش کا چہرہ اورمہرہ بن گئیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined