ہندوستان میں 25 مارچ سے 31 مئی کے درمیان لاک ڈاؤن سختی کے ساتھ نافذ تھا اور اس دوران تقریباً 200 مہاجر مزدوروں کی موت گھر لوٹنے کے دوران 1461 سڑک حادثوں میں ہوئی۔ 'سیو لائف فاؤنڈیشن' کے ذریعہ جمع اعداد و شمار کے مطابق ان حادثات میں کم از کم 198 مہاجر مزدوروں سمیت کل 750 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔
Published: undefined
کورونا وائرس انفیکشن کی زنجیر کو توڑنے کے لیے مودی حکومت کے ذریعہ لگائے گئے لاک ڈاؤن کے سبب پورے ملک میں بھوک پیاس سے بے حال ہزاروں فیملیاں گھر جانے کے لیے نکل پڑی تھیں۔ کوئی وسائل نہ ہونے کے سبب لاکھوں لوگ پیدل ہی سامان اور بچوں کو کندھے پر لاد کر ہزاروں کلو میٹر دور اپنے گھروں کی جانب نکل پڑے۔ کئی علاقوں میں اب بھی ہزاروں لوگ اس سفر پر ہیں۔
Published: undefined
اس دوران مجبوری اور ناامیدی میں جان بچانے کے لیے پیدل ہی گھروں کی جانب نکلے کئی مزدوروں کے ساتھ کئی حادثے بھی پیش آئے ہیں جن میں تقریباً 200 مہاجر مزدوروں کی جان چلی گئی۔ اتر پردیش میں سب سے زیادہ 94 اموات ہوئیں۔ اس کے بعد مدھیہ پردیش میں 38، بہار میں 16، تلنگانہ میں 11 اور مہاراشٹر میں 9 لوگوں کی سڑک حادثے میں موت ہو گئی۔
Published: undefined
'سیو لائف فاؤنڈیشن' کے ذریعہ میڈیا ٹریکنگ اور کئی ذرائع سے ویریفکیشن کے ذریعہ جمع اعداد و شمار کے مطابق زیادہ تر حادثات تیز رفتار گاڑی چلانے اور ڈرائیور کی تھکن کی وجہ سے ہوئی۔ اعداد و شمار کے مطابق 68 دنوں کے لاک ڈاؤن کے دوران 1390 لوگ سڑک حادثات میں زخمی ہوئے۔ اس معاملے میں بھی اتر پردیش 30 فیصد یعنی 245 زخمیوں کے ساتھ سرفہرست ہے۔ اس کے بعد تلنگانہ 56، مدھیہ پردیش 56، بہار 43، پنجاب 38 اور مہاراشٹر 36 بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔
Published: undefined
'سیو لائف فاؤنڈیشن' کے بانی اور چیف ایگزیکٹیو افسر پیوش تیواری نے کہا کہ کووڈ-19 کے ساتھ اب بھی چاروں جانب ہم سڑک حادثات سے متعلق ٹراما کے ساتھ زیادہ ہیلتھ کیئر نظام کا بوجھ نہیں اٹھا سکتے۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ تیسرے اور چوتھے مرحلہ میں ریاستوں سے پابندیوں کو ہٹانے کے ساتھ سڑک حادثات میں اضافہ ہوا۔ ان سب کے درمیان 68 فیصد اموات میں پیدل مسافر، دو پہیہ اور تین پہیہ گاڑی شامل ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز